وزیراعظم،آرمی چیف کی سعودی اتحاد اجلاس میں شرکت
اسلام آباد: ایک ایسے وقت پر جب وزیر اعظم نواز شریف اور فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف سعودی عرب کی قیادت میں34 قومی انسداد دہشت گردی اتحاد کے پہلے اجلاس میں شرکت کرنے جا رہے ہیں، پاکستانی حکومت تاحال اس گروپ میں اپنے کردار کے حوالے سے ابہام دور نہ کر سکی۔
پیر کو دفتر خارجہ اور آئی ایس پی آر کے علیحدہ علیحدہ جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف بدھ (9 مارچ) سے سعودی عرب کا دورہ شروع کریں گے۔
تاہم، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دونوں رہنما اکھٹے سفر کریں گے، کیونکہ دونوں کے شیڈول سے ایسا نہیں لگتا۔
وزیر اعظم تین دن کیلئے سعودی عرب جائیں گے جبکہ فوجی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی ٹوئٹ کے مطابق، جنرل راحیل دو دن قیام کریں گے۔
نواز شریف اور جنرل راحیل دورے کے دوران 21 ملکوں کے فوجیوں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی جاری فوجی مشقیں ’رعد الشمال‘ کا جائزہ بھی لیں گے۔
ان مشقوں کو فوجی اتحاد کی تشکیل کی جانب پہلا عملی قدم سمجھا جا رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق ان مشقوں کا جائزہ لینے کیلئے دوسری حکومتوں اور ملکوں کے سربراہان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
ایک سینئر سرکاری افسر نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ اس موقع پر مختلف سربراہان آپس میں ملاقاتوں کے دوران اتحاد پر تبادلہ خیال بھی کریں گے۔
دفتر خارجہ کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ دورے کا فیصلہ سعودی عرب کے ساتھ تاریخی اور مضبوط تعلقات کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ مشقوں میں شرکت کا مقصد انسداد دہشت گردی کی تربیت کو بہتر بنانا ہے۔
یہ خبر 8 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔