'پاکستان کو انسداد دہشت گردی کیلئے ایف-16 طیاروں کی ضرورت'
واشنگٹن: پاکستان نے امریکا کی جانب سے ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر کہا ہے کہ اس پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مدد ملے گی جبکہ خطے میں استحکام قائم ہوگا۔
رواں ماہ صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے امریکی کانگریس کو بتایا تھا کہ پاکستان کو 8 ایف-16 جنگی طیاروں کی فروخت کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ایف 16 کی فروخت: امریکا کا پھر فیصلے کا دفاع
اس امریکی اقدام پر ہندوستان نے 'مایوسی' کا اظہار کیا اور نئی دہلی میں امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا گیا کہ ہندوستان، امریکا کے اس خیال سے متفق نہیں ہے کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔
امریکی حکومت کے اس اقدام پر کچھ امریکی قانون سازوں نے تنقید کی تھی۔ کانگریس اس ڈیل کو روک سکتی ہے تاہم اس طرح کے اقدامات شاذ و نادر ہی کیے جاتے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی حکام کی اس تشخیص کی تعریف کی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف ایف 16 طیاروں کا موثر استعمال کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایف-16 طیارے فروخت کرنے کی مخالفت
امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان سے منسلک سرحد کی جانب پاکستانی کارروائیوں میں ایف 16 طیاروں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔
تاہم انہوں نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ کانگریس کو پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے لیے گئے مثبت اقدامات کے بارے میں آگاہ کرے۔
کیری نے کہا کہ پاکستانیوں نے واضح کردیا ہے کہ دہشت گرد انہیں ترقی سے نہیں روک سکتے ۔
مزید جانیں: 'ہندوستان کو F-16 طیاروں پر تشویش نہیں ہونی چاہیے'
امریکا پاکستان میں استحکام، معیشت کی بہتری اور مضبوط جمہوری اداروں کا خواہاں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ افغانستان میں امن کےلئے پاکستانی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کےلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں، تاہم اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو F-16 کی فروخت پر ہندوستان کا احتجاج
واشنگٹن میں میٹ دی پریس سےخطاب میں سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کاخواہاں ہے لیکن دیگرحکومتوں بھی امن عمل کی حمایت کریں۔
مشیر خارجہ نے پاک ہندوستان مذاکرات کی بحالی کیلیے امریکی کوششوں کو بھی سراہا۔
سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات سےچاہتے ہیں، پٹھان کوٹ واقعے سے کچھ مسائل پیدا ہوئے لیکن اب آگے بڑھ رہے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔