کیلیفورنیا فائرنگ: ’ایپل‘ کاعدالتی حکم ماننے سے انکار
واشنگٹن: کمپیوٹر اور آئی فون بنانے والی مشہور کمپنی 'ایپل' نے امریکی جج کے حکم کے باوجود فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کو سان برنارڈینو واقعے کے حملہ آوروں کے آئی فون کے ڈیٹا تک رسائی دینے سے انکار کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سید رضوان فاروق اور ان کی اہلیہ تاشفین ملک نے امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینو میں معذوروں کے ایک سینٹر میں فائرنگ کرکے 14 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔
مزید پڑھیں : امریکا میں فائرنگ سے 14 افراد ہلاک
پولیس نے کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد دونوں حملہ آوروں کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
دو روز قبل کیلی فورنیا کے فیڈرل جج شیری پیم نے ایپل کمپنی کو حکم دیا تھا کہ وہ ایف بی آئی کو سید فاروق کے زیرِ استعمال آئی فون فائیو سی کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کرے۔
جج نے ایپل کو یہ حکم بھی دیا تھا کہ وہ ایف بی آئی کے لیے آئی فون کو اَن لاک کرنے کے لیے خصوصی طور پر سافٹ ویئر بھی تیار کرے۔
یہ بھی پڑھیں : 'رضوان، تاشفین کے دہشت گردوں سے تعلق کے ثبوت نہیں‘
تاہم ایپل کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو ٹِم کُک نے صارفین کے نام ایک کھلے خط میں کہا کہ وہ ایسے حکم کی تعمیل نہیں کرسکتے جس سے اُن کی صارفین کی سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسمارٹ فونز موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہیں، جس میں صارفین اپنا ذاتی ڈیٹا، جیسا کہ تصاویر، ویڈیوز، فون نمبرز، مالی اور صحت سے متعلق معلومات محفوظ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا فائرنگ: 'حملہ آور خاتون پاکستانی تھی'
ان کا کہنا تھا کہ ایپل صارفین ہم سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ ہم ان کی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے، اس لیے ہم ان کی ذاتی معلومات کو آگے پہنچا کر ان کی سیکیورٹی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
یہ خبر 18 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔