پاکستان

خلاء میں کشش ثقل: کوئٹہ کےعمران بھی تحقیق کاحصہ

عمران خان بھی اُن محققین میں شامل تھے،جنھوں نے خلاءمیں کشش ثقل کی لہروں کی موجودگی کی تصدیق کیلئے ریسرچ پیپرتحریر کیا.

کوئٹہ: خلاء میں کشش ثقل کی لہروں کی موجودگی کی تصدیق کے ساتھ ہی دنیا کے سامنے یہ بات بھی آئی کہ اس تاریخی دریافت میں ایک نہیں بلکہ 2 پاکستانیوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا.

میساچوسٹس یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) سے منسلک پاکستانی نژاد سائنسدان نرگس ماول والا کے ساتھ ساتھ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان ریسرچر عمران خان بھی اُن محققین میں شامل تھے، جنھوں نے 'لیگو' کو فزیکل ریویو لیٹر (پی آر ایل) جمع کرایا اور جس نے اس دریافت کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا.

مزید پڑھیں:آئن اسٹائن تھیوری کی تصدیق میں پاکستانی نژاد سائنسدان کا کردار

عمران نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے بتایا، 'میری کیوری ٹریننگ نیٹ ورک پروگرام ' گریویٹون' (GraWIToN) کے لیے درخواستیں دینے والے سیکڑوں افراد میں سے میرا انتخاب اور بعد میں خلاء میں کشش ثقل کی لہروں کی دریافت کرنے والی یورپی ٹیم کا حصہ بننا ایک زبردست تجربہ تھا.'

25 سالہ محقق عمران کے والد ایک ریٹائرڈ فوجی ہیں اور ان کا تعلق کوئٹہ کے ایک متوسط طبقے سے ہے.

عمران خان کے گھر پر دوستوں اور رشتے داروں نے جمع ہوکر ان کی اس کامیابی کا جشن منایا، تاہم ان کے اہلخانہ نے پاکستانی میڈیا کی جانب سے عمران کی سائنسی کامیبابیوں کو نظر انداز کیے جانے کا بھی شکوہ کیا.

عمران کا کہنا تھا، 'میں سخت محنت کرکے سائنٹیفک سوسائٹی کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں جس سے ہمارے ملک کا بہتر امیج دنیا کے سامنے آئے.'

عمران کے والد نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے بتایا، 'مجھے بہت خوشی ہے کہ میرے بیٹے نے پاکستان کے لیے کچھ مثبت کام کیا ہے'.

عمران کا کہنا تھا، 'میری سخت محنت کے پیچھے میری والدہ ہیں، یہ ان کی دعائیں ہی ہیں جس نے کیریئر میں کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے میرا راستہ ہموار کیا.'

عمران کی ضعیف والدہ کاکہنا تھا کہ 'وہ جلد ازجلد ان کی یورپ سے واپسی چاہتی ہیں'.

عمران نے انٹرمیڈیٹ میں 892 مارکس حاصل کیے اور پھر 2011 میں پشاور کی فاسٹ یونیورسٹی سے ٹیلی کمیونیکیشن انجینیئرنگ میں بی ایس کرنے کے لیے اسکالر شپ حاصل کی.

2015 میں انھیں ترکش انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے آپٹیو الیکٹرانکس اینڈ فوٹونکس انجینیئرنگ میں ایم ایس کرنے کے لیے اسکالرشپ کی پیش کش کی گئی.

عمران آج کل اٹلی کے گران ساسو سائنس انسٹی ٹیوٹ (جی ایس ایس آئی) سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔