پاکستان

مارچ میں مردم شماری فوج کی سیکیورٹی سے مشروط

فوج کی سیکورٹی ملنے پر اگلے مہینے مردم شماری کرانے کیلئے پُرعزم ہیں، حکومت کا قومی اسمبلی میں بیان۔

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ سیکورٹی مقاصد کے لئے فوجی اہلکاروں کی دستیابی کی صورت میں وہ اگلے مہینے مردم شماری کرانے کے لئے پُرعزم ہے۔

پیر کو پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے قومی اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے تحت صوبائی حکومتیں آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انداز میں مردم شماری کرانے کیلئے افرادی قوت فراہم کریں گی۔

انہوں نے کہا مردم شماری کرانے کیلئے بارہ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں بیس ارب اکتیس کروڑ اسی لاکھ ڈالرز کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔

منصوبہ بندی اور ترقی کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری سید ثقلین شاہ بخاری نے ایوان کو بتایا کہ پاک - چین اقتصادی راہداری میں توانائی کے چوبیس منصوبے بھی شامل ہیں۔

بخاری نے کہا کہ ان میں سولہ منصوبے ترجیحی بنیاد پر آئندہ سال تک مکمل کیے جائیں گے جبکہ باقی منصوبے قلیل، درمیانے اور طویل مدتی ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماہرین کی ایک ٹیم غربت کے بارے میں رپورٹ تیار کررہی ہے جس کی بنیاد پر اگلے مالی سال کے دوران غربت کے خاتمے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جائیں گے۔

امور داخلہ کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرقہ وارانہ دہشت گردی سے متعلق دو ہزار سٹرسٹھ مقدمے درج کیے گئے اور ایک ہزار آٹھ سواٹھارہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ریڈیو پاکستان


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔