ملتان: بچوں کی شادی کرانے پر چھ ملزمان کے خلاف مقدمہ
ملتان: پنجاب کے ضلع ملتان میں پولیس نے جمعہ کو چھ سالہ بچی اور سات سالہ بچے کے درمیان شادی طے کرنے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کر لیا۔
سینئر پولیس افسر سیف اللہ خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ دونوں بچوں کے والد، نکاح کرانے والے مولوی اور تین گواہوں کے خلاف ہفتہ کو چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمے درج کر لیے گئے۔
ملزمان کو چھ مہینے قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مقامی پولیس چیف کے مہر ریاض حسین کے مطابق، ملزمان نے شادی ہونے سے انکار کیا ہے لیکن پولیس کے پاس بطور ثبوت ایک وڈیو موجود ہے۔
خیال رہے کہ مذہبی حلقوں کی جانب سے مخالفت کے بعد پاکستانی قانون سازوں نے کم عمری میں شادی کرانے والوں کو سخت سزائیں دینے کی تجاویز واپس لے لی تھیں۔
تجاویز میں کم عمری کی شادی کرانے والوں کو دو سال قید دینے کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کیلئے شادی کی کم سے کم عمر 16 سے بڑھا کر 18 سال کرنا بھی شامل تھا۔
موجودہ قانون کے تحت لڑکیوں کیلئے شادی کی عمر 16 جبکہ لڑکوں کیلئے 18 سال مقرر ہے۔ تاہم، اسلامی نظریاتی کونسل اس قانون کو اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتی ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔