پاکستان

ہڑتالی ملازمین کو برطرف کردیا جائے گا، وزیراعظم

ہڑتال پر جانے والے پی آئی اے ملازمین کو اپنے کیے کا خمیازہ بھگتنا ہوگا، ایک سال تک جیل بھیجا جاسکتا ہے، نواز شریف

ساہیوال: وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے احتجاجی ملازمین کےخلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایک سال تک جیل جانا پڑسکتا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق منگل کو ساہیوال کول پاور پلانٹ کی تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہڑتال کرنے والوں کو اپنے کیے کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہڑتال کے باعث پی آئی اے کو یومیہ 10 کروڑ کا نقصان ہورہا ہے اور معاملے پر سیاست کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں پی آئی اے فلائٹ آپریشنز بند

انہوں نے کہا کہ ہڑتال میں شریک ملازمین کو نوکری سے نکال دیا جائے گا جبکہ کام کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔

نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار اتنی تیزی سے کام ہورہا ہے۔’معیشت ترقی کرے گی تو برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا‘۔

وزیراعظم کے یہ بیانات ایسے موقع پر سامنے آئے جب ملک بھر میں پی آئی اے ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر ادارے کی نجکاری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری بل قومی اسمبلی بھیج دیا گیا

احتجاج کے دوران کراچی میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران دو ملازمین نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔

حکومت کا موقف ہے کہ 350 ارب روپے کے خسارے میں چلنے والے ادارے کو اس کی موجودہ انتظامیہ مزید نہیں چلاسکتی۔

حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو جون 2016 تک پی آئی اے کی نجکاری کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، جس پر اسے اپوزیشن جماعتوں اور پی آئی اے ملازمین کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔

اس سے قبل حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن بل 2015 کو اپوزیشن کے شدید احتجاج اور واک آؤٹ کے باوجود قومی اسمبلی سے منظور کروا کر قومی اثاثے کو پبلک پرائیویٹ کمپنی بنانے کی منظوری دے چکی ہے۔