لائف اسٹائل

’خود کو ہندو کہنے سے خوفزدہ ہوں‘

پیشانی پر ٹیکہ لگا کر نارنجی رنگ کے کپڑے پہنوں تو لوگ مجھے بھی آر ایس ایس یا بی جے پی کا جنونی سمجھیں گے، انوپم کھیر

ممبئی: ہندوستان میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت نے عام مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بولی وڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے مسلم فنکاروں کو تو خوفزدہ کر ہی رکھا ہے، لیکن اب ہندو فنکار بھی اس رجحان سے خوفزدہ نظر آتے ہیں۔

بولی وڈ کے مشہور اور سینئر اداکار انوپم کھیر نے آئی بی این لائیو کو دیئے گئے انٹرویو میں اپنے اس خوف کا برملا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ہندوستان میں انتہا پسندی پر عامر خان کی تشویش

انٹرویو کے دوران جب انوپم کھیر سے سوال کیا گیا کہ ملک میں عدم برداشت کے باعث فنکاروں کے خوفزدہ ہونے کے حوالے سے وہ کیا سمجھتے ہیں، تو اداکار نے جواب دیا کہ ’مجھ سمیت آج ملک میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والا شخص خوفزدہ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مجھے بھی خود کو ہندو کہنے سے ڈر لگتا ہے کیونکہ اگر میں اپنی پیشانی پر ٹیکہ لگا کر نارنجی رنگ کے کپڑے پہن کر باہر نکلتا ہوں تو لوگ مجھے بھی شائد راشٹریہ سوا می سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا کارکن یا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا جنونی سمجھیں گے۔‘

مزید پڑھیں : ہندو تنظیمیں عامر خان کے خلاف سراپا احتجاج

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں معروف بولی وڈ اداکار عامر خان نے بھی ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ان کی اہلیہ عدم برداشت کی وجہ سے ہندوستان میں رہنے سے خوفزدہ ہیں۔

عامر خان کو ان کے اس بیان پر انتہا پسندوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

یاد رہے کہ انوپم کھیر کو گزشتہ ہفتے ہی ان کی فنی خدمات پر ’پدما بھوشن‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں