کھیل

نوواک جوکووچ سے میچ فکسنگ پر سوالات

آسٹریلین اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں فتح کے بعد صحافیوں نے عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار سے 2007 کی اپ سیٹ شکست ہر سوالات کیے.

میلبرن: عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن فتوحات کا سلسلہ جاری رکھا تاہم آسٹریلین اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں فتح کے بعد انہیں میچ فکسنگ کے حوالے سے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

سال کے پہلے گرینڈ سلیم کے تیسرے دن جوکووچ نے فرانس کے 19 سالہ کوئنٹن ہیلز کو 6-1، 6-2 اور 7-6 سے شکست دے کر تیسرے راؤنڈ میں جگہ بنا لی۔

یہ ان کی میلبرن میں اپنے گزشتہ 35 میچوں میں 34ویں فتح تھی۔

تاہم پانچ دفعہ کے آسٹریلین اوپن چیمپیئن کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب میچ کے دوران پریس کانفرنس میں صحافیوں نے ان سے میچ فکسنگ کے حوالے سے سوالات کر دیے۔

گزشتہ دنوں بی بی سی اور بز فیڈ نے ایک رپورٹ میں ٹینس میں بڑے پیمانے پر میچ فکسنگ اور صف اول کے کھلاڑیوں کے اس میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

2007 کا وہ میچ جس میں نوواک جوکووچ کو اپ سیٹ شکست ہوئی

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گزشتہ دہائی میں 16 گرینڈ سلیم چیمپیئنز سمیت سرفہرست 50 کھلاڑیوں نے مبینہ طور پر جواریوں کے لیے میچ فکس کئےجن میں 8 کھلاڑی آسٹریلین اوپن میں شرکت کررہے ہیں جبکہ 16 کھلاڑیوں کے اس گروہ میں سے کسی بھی کھلاڑی کو سزا نہیں ہوئی۔

بزفیڈ کا کہنا ہے کہ اہم مقابلوں کے دوران ہوٹلوں میں کھلاڑیوں کے کمروں میں جا کر میچ فکسنگ کے لیے 50 ہزار ڈالر یا اس سے زیادہ رقم کی پیش کش کی جاتی تھی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شکایات کے باوجود ان تمام کھلاڑیوں کو عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے کی اجازت دی جاتی رہی۔

ٹینس کی عالمی ایسوسی ایشن نے ان تمام الزامات کو رد کردیا تھا تاہم ان انکشافات نے ٹینس میں میچ فکسنگ کے حوالے سے ایک نیا باب کھول دیا ہے۔

ان انکشافات کے بعد عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ نے کہا تھا کہ انھیں کیریئر کے شروع میں فکسنگ کی پیش کش ہوئی تھی۔

بدھ کو صحافیوں نے ان سے 2007 میں ہونے والے اس میچ کے حوالے سے سوال کیا گیا جہاں اطالوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں اس میچ میں جوکووچ کی شکست پر شکوک کا اظہار کیا تھا۔

اس وقت کے عالمی نمبر تین جوکووچ کو 2007 میں پیرس میں ہونے والے اس میچ میں فیبریس سینتورو نے دوسرے راؤنڈ میں اپ سیٹ شکست دی تھی۔

جوکووچ نے ان تمام تر رپورٹس پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیاس آرائیاں اب قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ آخر یہ کیا کہنا چاہتے ہیں؟۔ میں یہ میچ ہار گیا تھا۔ مجھے نہیں معلوم شاید آپ اس میچ یا صف اول کے کھلاڑیوں کی ابتدائی راؤنڈز میں شکست کے حوالے سے کوئی خبر بنانا چاہتے ہیں۔ میرے خیال میں یہ سب بکواس ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سب کچھ دو دن پہلے کیا تھا، اس وقت ٹینس کی عالمی دنیا میں یہی خبر سب سے زیادہ زوروشور سے چل رہی ہے، آگے اور بہت سے الزامات سامنے آ سکتے ہیں لیکن یہ سب قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والوں کے پاس اگر ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائیں۔

ادھر آسٹریلین اوپن میں صف اول کے کھلاڑیوں نے اپنی پیش قدمی جاری رکھی لیکن ٹورنامنٹ کے تیسرے دن ایک اور بڑا اپ سیٹ ہوا۔

خواتین کے مقابلوں میں آسٹریلیا کی داریا گیوری لووا نے چھٹی سیڈ جمہوریہ چیک کی پیٹرا کویٹوا کو 6-4 اور 6-4 سے شکست دے کر دن کا سب سے بڑا اپ سیٹ کیا۔

خواتین کے دیگر مقابلوں میں عالمی نمبر ایک سرینا ولیمز، اگنیسکا رڈوانسکا اور ماریہ شیراپووا نے اپنے اپنے حریفوں کو شکست دے کر پیش قدمی جاری رکھی۔

مردوں کے مقابلوں میں عالمی نمبر دو اور چار مرتبہ کے آسٹریلین اوپن چیمپیئن راجر فیڈرر نے الیگزینڈر ڈولگوپولوو کو 6-3، 7-5 اور 6-1 سے شکست دے تیسرے راؤنڈ میں جگہ بنائی۔

دیگر مقابلوں میں جو ولفریڈ ٹی سونگا، ٹامس برڈک، کائی نشیکوری اور مارلن سیلس نے بھی اپنے اپنے میچز جیت لیے۔