پاکستان

چارسدہ حملے کی اہم معلومات مل گئیں، فوج

حملہ آوروں سے برآمد ہونے والے دو موبائل فونز سے ملنے والے ڈیٹا کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں، آئی ایس پی آر.

چارسدہ: پاکستان فوج نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے بارے میں اہم معلومات اکھٹی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بدھ کی صبح یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں 20 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

سیکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد یونیورسٹی کو کلیئر قرار دے دیا تھا۔

آج شام پاکستان فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کو یونیورسٹی ہاسٹل کی چھت اور سیڑھیوں پر مارا گیا۔

باجوہ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں سے دو موبائل فون برآمد ہوئے جس کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا چکا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، دہشت گردوں کے پاس افغانستان کی سمیں تھیں اور ایک دہشت گرد کے مرنے کے بعد بھی اس کے فون پر کالز آ رہی تھیں۔

انہوں نے صحافیوں کے بعض سوالات پر کہا کہ اکھٹی ہونے والی معلومات حساس نوعیت کی ہے، جو فی الحال شیئر نہیں کی جا سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے میں 18 طالب علم اور اسٹاف کے دو ارکان ہلاک ہوئے۔

باجوہ نے کہا ’دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔ہم حالت جنگ میں ہیں، آپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ شدت پسند آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔’دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور معاونت دینے والوں کا خاتمہ ضروری ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کے گردونواح میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز ہو رہے ہیں اور یہ تیزی سے جاری رہیں گے۔

’حملے کے پیچھے کون ہے اس کی کافی حد تک معلومات مل گئی ہیں۔ دہشت گردوں کی کمین گاہیں ختم کی جا چکی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو مایوسی کی حالت میں حملے کر رہے ہیں۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔