صحت

اسٹیفن ہاکنگ کا ڈپریشن کے شکار افراد کو دلچسپ مشورہ

اپنی سوچ میں نئی تبدیلی لاکر انسان مشکل ترین حالات یہاں تک کہ بلیک ہولز سے بھی باہر نکل سکتا ہے، اسٹیفن ہاکنگ۔

معروف سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ نے مایوسی یا ڈپریشن کے شکار افراد کو اس کیفیت سے نکلنے کے لیے اپنی سوچ میں تبدیلی لانے کا مشورہ دیا ہے۔

لندن کے رائل انسٹیٹوٹ میں اپنی 74 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپنی سوچ میں نئی تبدیلی لاکر انسان مشکل ترین حالات یہاں تک کہ بلیک ہولز سے بھی باہر نکل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا 'بلیک ہول اتنا بھی سیاہ نہیں جتنا بیان کیا جاتا ہے، وہ کوئی ایسی ابدی قید نہیں جیسا پہلے سوچا جاتا تھا'۔

ان کا کہنا تھا ' چیزیں بلیک ہول سے دونوں جانب سے باہر مکل سکتی ہے اور ممکنہ طور پر کسی نئی کائنات میں پہنچ سکتی ہیں، تو اگر آپ کبھی خود کو بلیک ہول کی طرح حالات میں پھنسے ہوئے محسوس کریں تو ہار نہ مانے باہر نکلنے کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور ہوگا'۔

خیال رہے کہ اسٹیفن ہاکنگ اکیس سال کی عمر میں موٹر نیورون نامی مرض کا شکار ہوگئے تھے اور ڈاکٹروں نے اس وقت کہا تھا کہ وہ مزید دو سال ہی زندہ رہ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے میں اس مفلوج کردینے والا مرض کا شکار ہوا مگر میں بہت خوش قسمت بھی ہوں جو میرے پاس سب کچھ ہے، میں نے سائنس پر کام کیا اور اس میں میری معذوری رکاوٹ نہیں بنی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مشتعل مت ہو چاہئے زندگی کتنی بھی مشکل ہو کیونکہ پھر آپ امید سے محروم ہوجاتے ہیں۔

تاہم ان کی بیٹی لوسی کا کہنا ہے کہ ان کے والد کی حس مزاح اور ضدی پن انہیں زندہ رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف بقاءکے لیے زندہ نہیں بلکہ غیرمعمولی کام، کتابیں تحریر کرنا، لیکچر دینا اور سنگین امراض کے شکار افراد کے اندر حوصلہ جگانے کے لیے اپنی اپنی تمام توانائیاں صرف کرتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔