پاکستان

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان مکمل

عادل الجبیر2روزہ دورےپراسلام آباد آئےاور 18گھنٹوں میں وزیر اعظم،آرمی چیف اور مشیرخارجہ سے ملاقاتیں کرکے واپس روانہ ہوئے.
|

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر دورہ پاکستان مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگئے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم نواز شریف، مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کیں۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق عادل الجبیر نے 34 اسلامی ممالک کے اتحاد پر پاکستانی رہنماؤں اور آرمی چیف کو اعتماد میں لیا۔

سعودی وزیر عادل بن احمد الجبیر کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ کسی بھی مشکل گھڑی میں پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے رہنے کا عزم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ، نواز شریف کا علاقائی سلامتی پر غور
فوٹو: بشکریہ وزیر اعظم ہاؤس

دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے اسلامی اتحاد پر وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا.

ملاقات میں نواز شریف نے سعودی وزیر خارجہ کو دہشت گردی کے خلاف اتحاد کی حمایت کا یقین بھی دلایا۔

وزیر اعظم نے ایران اور سعودی عرب کے اختلافات پرامن طریقے سے حل کرنے پر بھی زور دیا۔

مزید پڑھیں : سعودیہ۔ایران کشیدگی:’فرقہ وارانہ تقسیم بڑھنے کا خدشہ‘
فوٹو: اے پی

آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے حوالے سے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

فوٹو: رائٹرز

سعودی وزیر خارجہ نے دفترخارجہ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں عادل الجبیر نے دورے کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی کا استحکام قرار دیا جبکہ مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھی ان کے دورے کو مفید کہا اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی کی توقع بھی ظاہر کی۔

مزید پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ملتوی

واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ کو 2 روزہ دورے پر 3 جنوری کو اسلام آباد آنا تھا تاہم سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی کے باعث ان کا یہ دورہ ملتوی کیا گیا، جس کے بعد گزشتہ روز شام 4 بجے عادل بن احمد الجبیر اسلام آباد پہنچے اور 18 گھنٹے میں دورہ مکمل کرکے آج صبح 10 بجے واپس روانہ ہوئے.

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تلخی کے بعد اس دورے کو کافی اہمیت دی جارہی تھی کیونکہ سعودی وزیر خارجہ نے ملاقاتوں میں 34 اسلامی ممالک پر مشتمل اتحاد میں شمولیت اور کردار کے حوالے پاکستان قیادت کو اعتماد میں لینا تھا۔

مزید پڑھیں : سعودی اتحاد میں کردار،پاکستان تفصیلات کا منتظر

خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے 34 مسلم ممالک کے اتحاد کے اعلان اور اس میں پاکستان کی شمولیت پر ابتداء میں یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ سعودی اتحاد میں شامل کرنے کے حوالے سے پاکستان کو پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا، تاہم بعد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے اس فوجی اتحاد میں باضابطہ شمولیت کی تصدیق کر دی تھی.

دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اس اتحاد کا باقاعدہ رکن ہے تاہم سعودی حکومت سے اتحاد میں پاکستان کے ممکنہ کردار کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں