پاکستان

آئی ڈی پیز کے امن جرگے پر فائرنگ، 4 قبائلی ہلاک

عسکریت پسندوں نےمقامی افراد کو گھروں کو لوٹنے سے خبردار کرتے ہوئے نتائج کے لیے تیار رہنے کی دھمکی دی تھی، مقامی ذرائع

وانا: جنوبی وزیرستان کے علاقے شکتوئی میں آئی ڈی پیز کے امن جرگے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 4 قبائلی ہلاک ہوگئے۔

خیال رہے کہ حملے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ منسلک کمانڈر سید خان عرف سجنا گروپ حملے میں ملوث ہے۔

مقامی افراد کا کہنا تھا کہ سجنا گروپ نے اندرونی طور پر ہجرت کرنے والے (آئی ڈی پیز) کو کچھ روز قبل خبر دار کیا تھا کہ وہ اپنے گھروں کو نہ لوٹیں بصورت دیگر وہ نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

حکام کے مطابق شکتوئی کے علاقے میں محسود قبائل کا جرگہ جاری تھا، جس میں علاقے کے سیکیورٹی پلان اور شرپسندوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے حوالے سے بات چیت کی جاری تھی۔

خیال رہے کہ آئی ڈی پیز حال ہی میں سرکاری سرپرستی میں اپنے گھروں کو واپس لوٹے ہیں۔

حکام کے مطابق جرگے کے اختتام پر لوگ اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے کہ پہاڑوں پر موجود مسلح افراد نے اُن پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت ملک خان والی، جاوید، عبداللہ خان اور اکبر خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔

علاقے کے قبائلی عمائدین اور متعدد مقامی افراد جرگے میں شریک تھے، جس میں سیکیورٹی پلان اور عسکریت پسندوں کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 2009 میں جنوبی وزیرستان میں موجود ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد محسود قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کو یہاں سے بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

اب تک 70 ہزار خاندانوں میں سے صرف 13 ہزار خاندان ہی اپنے گھروں کو واپس لوٹے ہیں۔

یہ خبر 8 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔