پاکستان

متحدہ کے 9 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

عدالت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں نامزد میئر وسیم اختر و دیگر رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے

کراچی: مقامی عدالت نے نامزد میئر وسیم اختر سمیت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے نو رہنماؤں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم رہنماؤں فاروق ستار، کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر، نسرین جلیل، حیدر عباس رضوی، خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری،کنور نوید، محمد حسین اور کمال خواجہ کے وانٹ جاری کرتے ہوئے تمام افراد کو 22 جنوری تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ملزمان کے خلاف 26 نومبر کو تھانہ سولجر بازار میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: وسیم اختر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے 2 مقدمات میں وسیم اختر کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی نے مختلف مقدمات میں سندھ ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔

مزید پڑھیں : الطاف حسین پر مقدمات کی تعداد 100 سے تجاوز

سندھ ہائی کورٹ نے 2 مقدمات میں وسیم اختر کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کو 50،50ہزار روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی دو عدالتوں سے پارٹی قائد الطاف حسین کی متنازع تقریر میں سہولت کار ہونے اور ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں وسیم اختر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 5 دسمبر 2015 کو کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی تھی۔

دس روز بعد لندن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وسیم اختر کو کراچی کا میئر بنانے کا فیصلہ ہوا اور ان کو میئر نامزد کر دیا گیا جو ممکنہ طور پر آئندہ ماہ فروری میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔