پاکستان

پاکستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

6.9 شدت کے زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا علاقہ تھا، زلزلے سے کے پی کے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے، رپورٹس.

اسلام آباد: پاکستان میں خیبرپختون خوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں رات گئے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں پشاور سمیت دیگر شہروں میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بالائی اور میدانی شہروں، قصور، ساہیوال، لاہور، حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں، جلال پور بھٹیاں، سوات، ایبٹ آباد، پشاور، مانسہرہ، چنیوٹ، شیخوپورہ، بھیرہ، ملتان، دیربالا، سیالکوٹ، نارووال، منڈی بہاء الدین، گوجرانوالہ، فیصل آباد، مظفرآباد، ہٹیاں بالا، نیلم، باغ اور راولا کوٹ ،گلگت بلتستان سمیت مختلف علاقوں میں شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

ابتدائی رپورٹس میں زلزلے کا مرکز پاکستان کے قریب افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ بتایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جب زلزلہ آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

شدید زلزلے کے نتیجے میں پشاور کے مختلف علاقوں میں 43 افراد زخمی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ادھر چار سدہ میں چار اور ہنگو میں آٹھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی ہے.

ادارے نے بتایا کہ زلزلے کی گہرائی زیر زمین 203 کلومیٹر تھی جبکہ اس کا مرکز افغانستان کا فیض آباد کا پہاڑی علاقہ تھا.

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 6.2 شدت کے زلزلے کو بڑا سمجھا جاتا ہے اور اس سے شدید نقصان پہنچ سکتا ہے.

زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی.

پاکستان کے علاوہ نئی دہلی اور کابل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے.

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں سال اکتوبر میں 7.5 شدت کے زلزلہ کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 8 اکتوبر، 2005 کو 7.6 شدت کے زلزلے نے کشمیر اور شمالی علاقوں میں تباہی پھیلا دی تھی۔

زلزلے کے نتیجے میں 80 ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جبکہ 2 لاکھ سے زائد افراد زخمی اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.