پاکستان

رینجرز اختیارات: ’وفاق اور صوبے کے درمیان غلط فہمیاں‘

پولیس اور رینجرز نے شہر میں امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں جو قابل تعریف ہیں، قائم علی شاہ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو لے کر وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان کچھ آئینی اور قانونی غلط فہمیاں ہیں، جنہیں جلد دور کرلیا جائے گا۔

قائم علی شاہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سندھ ہائی کورٹ بار، کراچی بار اور ملیر بار کے وفد سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کراچی میں قیام امن کے لیے وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز نے شہر میں امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں جو قابل تعریف ہیں۔

تاہم ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود اور اختیارات کے اندر رہ کر کام کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کو بدامنی اور دہشت گردی مشرف دور سے ورثے میں ملی ہے، مشرف کے دور میں کور کمانڈر پر حملہ، سانحہ نشتر پارک یہاں تک کہ خود پرویز مشرف پر بھی حملے ہوتے رہے، تاہم ان کی حکومت نے صوبے بالخصوص کراچی میں امن کے قیام کے لیے سخت اقدامات اٹھائے۔

قائم علی شاہ نے قانون کی حکمرانی کے لیے وکلا کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے وکلا کی جدو جہد ناقابل فراموش ہیں۔

یہ خبر 25 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.