دنیا

دہلی گینگ ریپ: مجرم کی رہائی پر والدین، عوام کا احتجاج

مجرم کو ایک این جی او کے حوالے کردیا گیا ہے اور اب وہ پولیس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، پولیس حکام۔

نئی دہلی: دہلی گینگ ریپ کے سب سے کم عمر مجرم کو نوجوانوں کی زندگی بہتر بنانے کے مرکز سے رہا کردیا گیا ہے۔

ہولناک واقعے کے تین سال گزرنے کے محض چند روز بعد ہی یہ پیشرفت سامنے آئی ہے جس پر عوام کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ واقعے کے نتیجے میں ریپ کا شکار اور بعد میں ہسپتال میں انتقال کرجانے والی لڑکی کے والدین کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے۔

مجرم نے مرکز میں اپنے سزا پوری کرلی تھی جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا جبکہ ان کی رہائی پر کی جانے والی اپیل پر سماعت پیر کو ہوگی۔

انہیں فی الحال ایک این جی او کے حوالے کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ انہیں رہا کردیا گیا ہے۔

دہلی پولیس کے ترجمان راجن بھگت نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مجرم کو ایک این جی او کے حوالے کردیا گیا ہے اور اب وہ پولیس کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق انہیں ایک نئی شناخت دی گئی ہے اور ان کے کریمنل ریکارڈ کو حذف کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل مجرم کی رہائی پر انڈیا گیٹ پر والدین کی سربراہی میں مظاہرہ کیا گیا جبکہ انہیں کچھ دیر کے لیے حراست میں بھی رکھا گیا۔

ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی جسے ہندوستانی میڈیا میں 'نربھیہ' بلایا گیا، فزیوتھیراپی کی طالب علم تھی۔

16 دسمبر 2012 کو پیش آنے والے واقعے کے بعد دو ہفتے تک ان کا علاج سنگاپور کے ایک ہسپتال میں جاری رہا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

ان کی والدہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کے لیے انصاف چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سڑکوں پر اس لیے نکلیں ہیں کہ وہ پشرفت پر بہت افسردہ ہیں جبکہ انہوں عدلیہ پر بھی تنقید کی۔