پابندی کے باوجود وزیر اعظم کو اسلحہ لائسنس جاری
اسلام آباد: موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد نا صرف ممنوعہ اور غیر ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس جاری کرنے پر پابندی لگائی بلکہ مبینہ طور پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کے جاری کردہ ہزاروں لائسنسوں کی تصدیق کا بھی حکم دیا۔
تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پیر کو قومی اسمبلی میں بتایا کہ پابندی ہونے کے باوجود چا رلوگوں کو خصوصی اسلحہ لائسنس فراہم کیا گیا۔
ان چار شخصیات میں وزیر اعظم نواز شریف، صدر ممنون حسین کے بیٹے سلمان حسین، جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس ثاقب جیلانی شامل ہیں۔
تحریر ی معلومات کے مطابق، وزیر اعظم کو رواں سال جون میں غیر ممنوعہ بور کا لائسنس جاری ہوا۔یہ معلوم نہ ہو سکا کہ وزیر اعظم کس قسم کا اسلحہ رکھ سکیں گے۔
تاہم، صدر مملکت کے بیٹے کوسلمان کو ان کے نام پر جون میں ممنوعہ بور کے تین لائسنس جاری کیے گئے۔
پی پی پی کی شاہدہ رحمانی کے ایک سوال پر وزیر داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے تحریری جواب کے مطابق جسٹس عثمانی کو بھی ایک غیر ممنوعہ بور کا لائسنس جاری ہوا۔
محمد ثاقب جیلانی کو دو غیر ممنوعہ اور ایک ممنوعہ بور کا لائسنس ملا۔
خیال رہے کہ ممنوعہ بور کے اسلحہ میں اے کے-47، مشین گن، سب مشین گن وغیرہ اور خود کار ہتھیار جبکہ غیر ممنوعہ اسلحہ میں شارٹ گن، ریوالور، پستول وغیرہ شامل ہیں۔
وزیر داخلہ کے تحریر ی جواب میں یہ نہیں بتایا گیا چاروں درخواست گزاروں کو کن بنیادوں پر لائسنس جاری ہوئے۔
یہ خبر 2015-12-15 کے ڈان اخبار سے لی گئی ہے.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔