کھیل

پاکستانی نژاد کھلاڑی سے تعصب،انگلش بورڈ پرتنقید

اشعرزیدی کو رواں سال ستمبر میں ڈومیسٹک میچ میں حریف باؤلر ایورٹن نے متعصب زبان استعمال کی تھی.

لندن: پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر کے خلاف مبینہ نسل پرستانہ زبان استعمال کرنے پر سمرسیٹ کے باؤلر پر صرف دومیچوں کی پابندی عائد کرنے پرانگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔

پاکستانی نژاد اسپنر اشعر زیدی کو رواں سال ستمبر میں سمرسیٹ کے باؤلر کریگ اورٹن کی جانب سے اس وقت بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب وہ انگلش کاؤنٹی چمپیئزشپ میں اورٹن کے خلاف سسکس کی جانب سے بیٹنگ کررہے تھے۔

اورٹن کو اشعرزیدی کے خلاف حقارت سے "تم اپنے ملک واپس جاؤ۔۔۔۔۔" جیسے الفاظ ادا کرتے ہوئے پایا گیا تھا.

میچ کے امپائر الیکس وارف اور سسکس کے بلے باز مائیکل یارڈی نے اورٹن کی بدزبانی کی تصدیق کی تھی۔ دونوں کا بیان رپورٹ میں آیا تھا جبکہ یارڈی نے تحریری طورپر یہ بیان دیا تھا۔

اشعر زیدی پاکستانی نژاد برطانوی ہیں جو سسکس کی جانب سے کھیلتے تھے، انھیں سیزن کے اختتام کے بعد کلب سے باہر کیا گیا۔

زیدی نے میچ انتظامیہ کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے عام باتوں کے علاوہ کوئی ایسے الفاظ نہیں سنے۔

دوسری جانب اورٹن نے بھی ان الفاظ کی تردید کی تھی لیکن چیئرمین لارڈ ہرمین اوسلے کا انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی آزاد کمیٹی کرکٹ ڈسپلن کمیشن(سی ڈی سی) کی جانب سے دی گئی سزا کے حوالے سے ماننا ہے کہ یہ جرم کے مطابق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں یہ خطرناک بات ہے اس لیے یہ سزا کافی نہیں ہے ، یہ نہ صرف انتہائی جرم اور قواعد کی خلاف ورزی ہے بلکہ واضح نسلی تعصب ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے اگر یہ فٹ بال میں پیش آتا تو اس شخص کو سخت سزا ہوتی۔

ای سی بی کے ترجمان نے تعصب اور باقاعدہ نظام میں مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی سی ایک آزاد ادارہ ہے جو بورڈ کے زیر اہتمام کام کرتاہے۔