رینجرز کا وسیم اختر پر 50 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
کراچی: رینجرز نے سندھ ہائی کورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما وسیم اختر کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کر دیا۔
رینجرز کی جانب سے دائر درخواست میں وسیم اختر کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کے دعوے کے ساتھ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وسیم اختر نے رواں برس 29 ستمبر کو ایک ٹی وی شو میں رینجرز پر عیدالضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں چوری کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ رینجرز وفاقی اور قابل احترام ادارہ ہے اور ایم کیو ایم رہنما کے اس بیان سے رینجرز کے وقار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
رینجرز نے وسیم اختر کو مستقبل میں اس طرح کے بیانات سے روکنے اور عدالتی اخراجات وصول کرنے کی بھی استدعا کی۔
عدالت نے وسیم اختر کو جواب کے ساتھ ذاتی طور پر آئندہ سماعت پر 21 دسمبر کو طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ رینجرز نے 26 اکتوبر کو وسیم اختر کو قانونی نوٹس جاری کیا تھا جس میں اپنا بیان ثابت کرنے کے لیے کہا گیا تھا.
یہ بھی پڑھیں : متحدہ رہنما وسیم اختر پر دہشت گردی کے مقدمات
ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر پر رواں برس اکتوبر میں بھی دہشت گردی کے 2 مقدمات درج ہوئے، جن میں سے ایک مقدمہ سپرہائی وے صنعتی ایریا تھانے اور دوسرا سہراب گوٹھ تھانے میں درج کیا گیا.
دو ہفتے قبل بھی سولجر بازار تھانے میں دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی، روڈ بلاک کرنے اور شہریوں کو ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت وسیم اختر سمیت ایم کیو ایم کے 10 رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا.
مزید پڑھیں : قانون کی خلاف ورزی، متحدہ رہنماؤں پر مقدمہ
واضح رہے کہ ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر 2008 سے 2013 تک کراچی کے حلقہ این اے 251 سے قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں.
وسیم اختر سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں سندھ کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے داخلہ امور بھی رہے ہیں.
گزشتہ ہفتے بلدیاتی انتخابات میں کراچی میں ایم کیو ایم کی برتری کے بعد وسیم اختر کا نام آئندہ میئر کے لیے بھی لیا جا رہا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔