کھیل

پاک-انڈیا سیریز 'بے معنی' ہونے کا خدشہ

متوقع سیریز ہندوستانی تاخیر کے باعث دو ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی تک محدود ہوسکتی ہے، پی سی بی عہدیدار۔

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے منگل کے روز بتایا کہ پاک-انڈیا سیریز بے معنی دو ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ تک محدود ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ آج ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج پاکستان پہنچی ہیں جہاں وہ 'ہارٹ آف ایشیا' کانفرنس میں شرکت کریں گی۔

تاہم پی سی بی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہندوستان کی پچکچاہٹ کے باعث پی سی بی ممکنہ طور پر صرف محدود سیریز کا ہی انعقاد کرسکتا ہے جس میں میچز مزید کم کیے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ پاک-انڈیا سیریز کا حامی: شہریار خان

انہوں نے خبررساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ دونوں بورڈز تاریخوں میں مزید تاخیر نہیں کرسکتے کیوں کہ دونوں ٹیمیں جنوری میں مصروف ہیں۔

عہدیدار کے مطابق سیریز کا انعقاد 15 دسمبر سے پہلے یا بعد میں نہیں ہوسکتا جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک روزہ سیریز کے تین میں سے ایک جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دو میں سے ایک میچ کو کم کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: انوراگ ٹھاکر پاک انڈیا سیریز کے حامی

دونوں بورڈز کے درمیان گزشتہ سال ہونے والے معاہدے کے مطابق دونوں ٹیموں کو دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل مکمل سیریز کھیلنا تھی جس کی میزبانی پاکستان کو کرنی تھی۔

تاہم بعدازاں دونوں بورڈز کے درمیان تین ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کا سری لنکا میں انعقاد پر اتفاق ہوا تھا۔

پی سی چی چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ انہیں غیر رسمی طور پر بتایا گیا ہے کہ سوراج پاکستان کے دورے کے دوران کرکٹ پر بات کرکے سیریز کے حوالے سے فیصلہ کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزرائے اعظم اور مشیروں کی ملاقات کے بعد یہ امید پیدا ہوئی ہے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اتنے کم عرصے میں سیریز کا انعقاد ایک چیلنج ہوگا تاہم ہندوستانی حکومت کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد ہم اس کا انعقاد ممکن بنائیں گے۔