'دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کا پیغام لائی ہوں'
اسلام آباد: ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نئی دہلی میں تنقید کے باوجود پاکستان کے ساتھ متعدد معاملات پر بات چیت اور ’ہارٹ آف ایشیا ‘ کانفرنس میں حصہ لینے کیلئے منگل کی شام اسلام آباد پہنچ گئیں۔
انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ سشما سوراج کی سربراہی میں انڈین وفد افغانستان پر بات چیت کرے گا۔
اسلام آباد پہنچنے کے بعد میڈیا سے مختصر ملاقات میں سشما نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سے ملاقاتوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری پر بات ہو گی.
انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسی غرض سے یہاں آئی ہیں.
سشما سوراج نے دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کی امید کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہی پیغام ساتھ لائی ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ ہندوستانی وزیر سے بات چیت میں دونوں ملکوں کے درمیان جامع مذاکرات کی بحالی پر گفتگو ہو گی۔
سرتاج عزیز نے بتایا کہ سشما سوراج وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملیں گی۔
دوسری جانب، آج اسلام آباد میں نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں افغان صدر اشرف غنی، ہندوستانی وزیر خارجہ کے دورے اور ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے ایجنڈے پر غور اور حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار، سرتاج عزیز، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹینٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر بھی شریک ہوئے۔
پانچویں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں 10 ممالک کے وفود شریک ہوں گے.
دو روزہ ہارٹ آف ایشیا استبول-پراسیس کانفرنس میں پاکستان، افغانستان اور ہندوستان کے علاوہ چین، ایران، روس، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، کرغزستان، قازخستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے وزرائے خارجہ یا سینئر نمائندے شرکت کریں گے۔
خیال رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا قیام 2011 میں افغانستان اور ترکی کی کوششوں سےعمل میں آیا۔