144 داستانیں

آرمی پبلک اسکول حملہ: ذیشان احمد –عمر16

ذیشان کرکٹ کے دلدادہ تھے۔ وہ بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے اور ان کے بڑے بھائی اشفاق کے مطابق وہ ایک اچھے فاسٹ باؤلر تھے۔

آرمی پبلک اسکول حملہ: ذیشان احمد –عمر16

والدین: صوبیدار اکرام اللہ اور حمیدہ احمد
بہن/ بھائی اشفاق احمد (26)، نازیہ احمد (25)، شہاب احمد (23)، وقاص احمد (18)، اویس احمد (14/سانحہ میں ہلاک ہوئے)، نمرہ احمد (8)

مالاکنڈ سے تعلق رکھنے والے ذیشان کرکٹ کے دلدادہ تھے۔ وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے اور ان کے بڑے بھائی اشفاق کے مطابق وہ ایک اچھے فاسٹ باؤلر تھے۔

سکول کرکٹ ٹیم میں شامل ذیشان کے پسندیدہ کھلاڑی شاہد آفریدی تھے۔

اساتذہ کی جانب سے ہونہار طالب علم قرار پانے والے ذیشان اچھے مقرراورلکھاری بھی تھے۔

ذیشان کو اپنی آٹھ سالہ بہن نمرہ سے خاص لگاؤ تھا۔ دونوں مل کر خوب باتیں اور ہنسی مذاق کرتے۔ ذیشان ہوم ورک میں ان کی مدد ضرور کرتے۔

فاسٹ فوڈ کے دلدادہ ذیشان کو برگر کھانا پسند تھا۔ وہ کھانا بنانے پر اپنی والدہ کی تعریف کرنا کبھی نہ بھولتے۔

ذیشان کے چھوٹے بھائی اویس بھی سانحہ میں ہلاک ہوئے۔ دونوں بھائی ایک ہی ہال میں ایک دوسرے کو بچاتے ہوئے گولیوں کا نشانہ بنے۔

ذیشان کے والد اکثر دونوں بھائیوں کی باتوں اور قصوں کو یاد کر کے آبدیدہ ہو جاتےہیں۔

ذیشان فوج میں شامل ہونا چاہتے تھے۔ ان کے والد کہتے ہیں ’جس طرح ذیشان نے دہشت گردوں سے اپنے دوستوں کو دور رکھا ، وہ یقیناً ایک بہترین فوجی بنتے‘۔