144 داستانیں

آرمی پبلک اسکول حملہ: ذیشان شفیق –عمر 15

2004 سے آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم ذیشان ایک ہونہار طالب علم تھے جو ہمیشہ کلاس میں ٹاپ آتے۔

آرمی پبلک اسکول حملہ: ذیشان شفیق –عمر 15

والدین: حوالدار محمد شفیق اور بسم اللہ جان
بہن/بھائی: یاسر شفیق(12)، دانیال شفیق(9) اور معصومہ شفیق (3)

2004 سے آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم ذیشان ایک ہونہار طالب علم تھے جو ہمیشہ کلاس میں ٹاپ آتے۔

ایک اچھے ایتھلیٹ ، فٹبال کھیلنے والے ذیشان ہوم ورک کرنے میں اپنے بہن بھائیوں کی مدد کرتے۔

انہیں جانور پالنے کا شوق تھا اور کبوتر انہیں بہت پسند تھے۔

ذیشان کی والدہ نے بتایا کہ کس طرح وہ اپنے پالتو کبوتروں کی دیکھ بھال کرتے۔ ایک مرتبہ وہ آدھی رات کو اٹھے اور اپنے کبوتروں کو دانہ ڈالنے لگے جس پر والدہ نے انہیں رات کے بجائے یہ کام صبح یا دن میں کرنے کو کہا۔

ایک فوجی کا بیٹا ہونے کی وجہ سے انہیں بھی فوج میں شامل ہو کر ملک کی خدمت کا شوق تھا۔

ذیشان کے والد نے بتایا کہ وہ ان کی پیدائش پر بہت خوش ہوئے تھے اور ان کے دادا نے اس موقع پر تین بکریوں کی قربانی کی۔

فاسٹ فوڈ کے دلدادہ ذیشان کو پراٹھوں اور برگرز کھانے کا شوق تھا۔وہ اکثر خود ہی اپنے لیے گھر میں برگر بناتے۔