144 داستانیں

آرمی پبلک اسکول حملہ: حسنین شریف–عمر 14

حسنین کو اپنے گاؤں جانا بہت اچھا لگتا تھا، وہ زرعی مویشیوں کے ساتھ گھنٹوں کھیلتے تھے۔

آرمی پبلک اسکول حملہ: حسنین شریف–عمر 14

والدین: مسٹر اینڈ مسز شریف گل

حسنین اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔

اس کے والد سے جب اس کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ اپنے بیٹے کو کھونے کا دکھ بیان نہ کرسکے۔ انہوں نے اپنے بیٹے کے لیے کئی خواب دیکھ رکھے تھے۔ انہیں امید تھی کہ حسنین اپنی تعلیم مکمل کرکے محنت کرکے معاشرے میں اپنا مقام بنائے گا۔ انہیں یہ بھی امید تھی کہ حسنین بڑا ہو کر گھر کا مالی بوجھ بھی بانٹے گا۔

حسنین کو اپنے گاؤں جانا بہت اچھا لگتا تھا، جہاں وہ زرعی مویشیوں کے ساتھ گھنٹوں کھیلتا تھا۔ وہ اپنے کپڑوں کا بہت خیال رکھتا تھا اور اپنے والد سے نئے کپڑے دلانے کی خواہش کرتا تھا۔

حسنین کی والدہ بھی اس کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے قاصر تھیں۔ اپنے اکلوتے کی موت کا انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ حسنین کے والد خود کو مظبوط کرتے ہوئے زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے کوشاں ہیں، لیکن انہیں جب بھی اپنے بیٹے کی یاد آتی ہے وہ ٹوٹ جاتے ہیں۔