کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے پولیس ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کردی۔
ڈاکٹر عاصم حسین کو 7 روزہ پولیس ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج نعمت اللہ پھلپھوٹو کی روبرو پیش کیا، جہاں تفتیشی افسر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم نے اپنے اوپر لگائے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب چپ نہیں رہ سکتا، مجھ پر تشدد کیا جارہا ہے اور میری زندگی خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایم ایس کی بیان کی بنا پر مجھے پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھگڑا کسی اور کا ہے اور مجھے ایسے ہی بیچ میں گھسیٹا جارہا ہے، میں نے اپنے ہسپتال میں کسی چیز کی نشاندہی نہیں کی اور نہ ہی کسی کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کا علاج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس اہلکار مجھے ہتھکڑی لگا کر ہسپتال لے گئے حالانکہ میں نے دوران تفتیش رینجرز سے بھرپور تعاون کیا، میرے خلاف جھوٹے شواہد پیش کیے جارہے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ میں طوطے کی طرح بولوں، جو یہ چاہتے ہیں لکھ دوں لیکن میں سچ بات کروں گا، مجھے قتل کرنا ہے تو مار دیں لیکن اگر میں مر گیا تو الزام اس نظام پر ہوگا۔