"افغان طالبان کے امیر ملا منصور زخمی"،ذرائع کا دعویٰ
پشاور: طالبان ذرائع کے حوالے سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ طالبان سربراہ ملا اختر منصور پاکستان میں کالعدم تنظیم کے سینیئر رہنماؤں کے مابین فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے، تاہم تنظیم کے مرکزی ترجمان نے اس کی تردید کردی.
خبر رساں ادارے رائٹرز نے 2 سینیئر طالبان کمانڈروں کے حوالے سے بتایا کہ سینیئر رہنما ملا عبداللہ سرحدی کے گھر پر اسٹریٹیجک معاملات کے حوالے سے بلائے گئے ایک جرگے کے دوران لڑائی کے نتیجے میں طالبان سربراہ ملا اختر منصور زخمی ہوگئے.
ایک سینیئر طالبان کمانڈر نے بتایا کہ گفتگو کے دوران کچھ سینیئر رہنماؤں میں اختلاف پیدا ہوگیا اور انھوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی.
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 5 سینیئر طالبان رہنما موقع پر ہی ہلاک جبکہ ملا اختر منصور سمیت درجنوں زخمی ہوگئے.
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تردید کردی، ان کا کہنا تھا، "یہ ایک مکمل بے بنیاد افواہ ہے. اختر محمد منصور بالکل ٹھیک ہیں اور انھیں کچھ نہیں ہوا".
ان متنازع رپورٹس سے طالبان قیادت میں پھیلی ہوئی کنفیوژن اور کشمکش میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، جو پہلے ہی اُس وقت مختلف دھڑوں میں بٹ گئی تھی جب رواں برس جولائی میں طالبان کے بانی سربراہ ملا محمد عمر کی 2 سال قبل ہونے والی وفات کی تصدیق کی گئی تھی.
ملاعمر کے نائب رہنے والے ملا اختر منصور کو ابتداء میں ہی طالبان کے بعض دھڑوں کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا، ان پر ملا عمر کی موت کی خبر کو چھپانے کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی الزام لگایا گیا تھا کہ انھیں پاکستانی حکومت کی جانب سے نامزد کیا گیا.
یہ خبر 3 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی