پاکستان

قانون کی خلاف ورزی، متحدہ رہنماؤں پر مقدمہ

پولیس کےمطابق وسیم اختر،رؤف صدیقی،فاروق ستار اور دیگر 10 رہنماؤں پر بغیر اجازت ریلی اورجلسہ کرنےپرمقدمہ درج کیاگیاہے۔

کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کی پولیس نے بغیر اجازت ریلی اور جلسہ کرنے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 10 رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ سولجر بازار تھانے میں سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم نے گذشتہ روز رینجرز کے ہاتھوں پارٹی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی۔

ایس پی جمشید ٹاون ڈاکٹر فہد احمد کے مطابق سولجر بازار پولیس نے ایم کیو ایم کے 10 رہنماؤں حیدر عباس رضوی، وسیم اختر، رؤف صدیقی، فاروق ستار، نسرین جلیل، واسع جلیل، فیصل سبزواری، خالد، کمال پاشا اور کنورنوید کے خلاف دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی، روڈ بلاک کرنے اور شہریوں کو ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کو حاصل ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق ایف آئی آر نمبر 416/15 میں دیگر 1500 سے 2000 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم کی احتجاجی ریلی

ایم کیو ایم نے رینجرز کی جانب سے پارٹی کارکنوں کی مبینہ غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف لیاقت آباد سے احتجاجی ریلی نکالی تھی جسے پولیس نے ریڈ زون میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

جبکہ ایم کیو ایم نے لیاقت آباد سے سندھ اسمبلی کے قریب قائم رینجرز ہیڈ کواٹرز تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

ریلی سے قبل سیکیورٹی فورسز نے رینجرز ہیڈ کواٹرز کے اطراف حساس علاقے کو بند کر دیا تھا۔

ڈی آئی جی ساوتھ اور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ مظاہرین کو حساس علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹرفاروق ستار، عامرخان اور دیگر سینیئر رہنماؤں کی قیادت میں جب ریلی کے شرکا نمائش چورنگی پہنچے تو پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کردیئے اور شرکا کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔

اس موقع پر فاروق ستار نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دی جائیں گی۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے بدھ کی شب ایک اعلامیہ جاری ہوا تھا جس کے مطابق لندن اور پاکستان میں رابطہ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں غیر قانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف جمعرات کو دن دو بجے رینجرز ہیڈکوارٹرز کے سامنے پرامن احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم ایک جمہوریت پسند، لبرل ،ماڈریٹ اور روشن خیال جماعت ہے، اور ظلم وستم اور سیاسی سرگرمیوں پرقدغن لگائے جانے کے خلاف پرامن احتجاج کرنا شہریوں کا بنیادی انسانی حق ہے۔