لائف اسٹائل

8 وجوہات جو کیلوں کو آپ کا بہترین دوست بنائیں

ایک سیب اگر ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے تو ایک کیلا بھی اس کا ایک نزدیکی امیدوار ثابت ہوسکتا ہے۔

کیلا ایسا پھل ہے جو میرے تحفظ کے لیے سامنے آتا ہے اور ہم اسے آج کی طرز زندگی کے لیے مثالی پھل قرار دے سکتے ہیں۔

سستی اور توانائی سے بھرپور چیز چاہئے ؟ تو کیلے کو اپنالیں۔ فوری ملک شیک کی ضرورت ہے ؟ تو کیلے کو دودھ میں شامل کرلیں۔ اپنے بچے کا دودھ چھڑانا چاہتے ہیں؟ تو کیلے کو نرم کریں اور اپنے ننھے فرشتے کو کھلائیں۔

سالگرہ کی تقاریب اور پکنکس سمیت کسی بھی قسم کے لیے موقع کے لیے یہ مثالی پھل ہے، میٹھا جسے کہیں بھی آسانی سے لے جایا جاستکا ہے اور صحت بخش۔

ماہرین کے مطابق پوٹاشیم سے بھرپور اس پھل کا استعمال کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے کو 20 فیصد تک کم کرسکتا ہے اور ممکنہ طور یہ وجہ کافی ہے کہ اس پھل کو آپ کی غذا میں شامل کرلیا جائے۔ مگر درج ذیل میں اس شوخ پیلے رنگ کے چھلکوں میں چھپے پھل کے کچھ ایسے فوائد کا ذکر کیا گیا ہے جو اکثر افراد کو معلوم نہیں۔

صحت بخش توانائی سے بھرپور غذا

آپ کیلے کے گودے کو کھانے کے بعد خود کو توانائی سے بھرپور سمجھتے لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فٹنس کے شوقین ورزش سے قبل دو کیلے کھاتے ہیں تاکہ اپنے اندر توانائی پیدا کی جاسکے اور بلڈ شوگر کی سطح کو اوپر رکھا جاسکے۔ کیلے ورزش کے دوران پٹھوں کی اکڑن سے تحفظ دیتے ہیں اور رات کو بھی ٹانگوں کو اکڑنے سے بچاتے ہیں۔

خوش باش پھل

کیلے مایوسی پر قابو پانے میں مددگار اور مزاج کو خوشگوار رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ کیلوں میں ٹرپٹو فان نامی ایک ایمینو ایسڈ کی موجودگی ہے جو ٹریپٹوفان نامی ایک قلمی مادے میں تبدیل ہوجاتا ہے جو دماغی مادے کو خوشگوار کیفیت کا احساس دلاتا ہے۔ یعنی کیلے کھانے سے آپ کو خراب مزاج سے نجات ملتی ہے۔اسی طرح کیلوں کو کھانے سے موسموں کے بدلنے سے مرتب ہونے والے اثرات اور جسمانی و ذہن پر مرتب ہونے والی منفی علامات کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پھل بلڈ شوگر کی سطح کو درست رکھتا ہے اور تناﺅ میں کمی لاتا ہے۔ اس کا استعمال دوران حمل صبح ہونے والی متلی کی کیفیت کو بھی کم کرتا ہے۔

آپ کے دل کا بہترین دوست

پوٹاشیم سے بھرپور کیلے بلڈ پریشر کو کم کرنے، دل کے دورے اور فالج سے تحفظ دینے کے لیے ثابت شدہ ذریعہ ہیں۔ بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے کے لیے ڈاکٹر نہ صرف نمک کی کم استعمال کی تجویز دیتے ہیں بلکہ پوٹاشیم کے زیادہ استعمال کا بھی مشورہ دیتے ہیں۔ کیلون میں پوٹاشیم کے ساتھ ساتھ فائبر، وٹامن سی اور بی سکس بھی موجود ہوتے ہیں اور یہ سب دل کی صحت کے لیے مثالی سمجھے جاتے ہیں۔

اسمارٹ بنائیں

امتحان یا کسی اہم تجاویز کو پیش کرنے سے قبل کیلے کو کھا کر دیکھیں۔ کیلے میں موجود پوٹاشیم آپ کو ذہنی طور پر چوکنا، تیز اور اسمارٹ بنادے گا۔

پیٹ کے مسائل کو دور کرنے والا

کیلوں میں موجود نشاستہ اور زود ہضم خامرے نظام ہضم میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور جسم سے زہریلے اور بھاری دھاتوں کے اثرات کو نرمی سے باہر نکال دیتے ہیں۔ قبض ہو یا پیٹ خراب ہوجائے، ایک کیلا کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ کیلے نہ صرف ہاضمے کی خراب نالی کو ٹھیک اور الیکٹرولائٹس کو بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں، بلکہ قدرتی بیکٹریا اور تیزابیت کش ہونے کی حیثیت سے یہ پھل معدے میں موجود دوست بیکٹریا کی نشوونما میں مددگار اور معدے کے زخم، سینے کی جلن اور اتار چڑھاﺅ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

وزن کم کرنے کے لیے بھی مددگار

اگر آپ اپنے وزن کو نظر میں رکھے ہوئے ہیں اور پھر بھی چینی کی طلب محسوس ہورہی ہے تو کیلے کی مٹھاس کو اپنالیں۔ کم کیلوریز سے بھرپور پھل جذب ہوجانے والے ریشوں سے بھرپور ہوتے ہیں جو آپ کے نظام ہضم کی رفتار سست کرنے میں مدد دیتے ہیں اور آپ کو زیادہ وقت تک پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے، اس طرح خوراک کا استعمال بھی کم ہوجاتا ہے۔

تناﺅ کو دور بھگائیں

مناسب مقدار میں پوٹاشیم کو جسم کا حصہ بنانا دل کی دھڑکن کو معمول پر لانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آپ کے دماغ تک مناسب مقدار میں آکسیجن کی فراہمی میں مدد ملتی ہے، جسم بھر میں پانی کا توازن برقرار رہتا ہے اور میٹابولک ریٹ مثالی رہتا ہے۔ یہ سب عناصر آپ کے اندر تناﺅ کو کم کرنے کا احساس پیدا کرتے ہیں۔

بینائی کے لیے فائدہ مند

وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین فراہم کرنے والے اہم ذریعہ ہونے کی وجہ سے کیلے اس اسٹرکچر کو مستحکم رکھتے ہیں جو روشنی کو آپ کے قرنیہ میں لانے کا کام کرتا ہے، اس طرح آپ کی بینائی زیادہ موثر ہوجاتی ہے۔

ان حیرت انگیز فوائد سے ہٹ کر بھی کیلے مجموعی صحت کے لیے بھی بہترین ہوتے ہین کیونکہ ان میں وٹامن سی ہوتا ہے جو کینسر کا باعث بننے والے اجزاءکی تشکیل کی روک تھام کرتا ہے اور اس میں فائبر کی زیادہ مقدار قولون کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے۔ اس میں موجود آئرن سے خون کی کمی کے شکار افراد کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ہیموگلوبن کی پیداوار کو تحریک دیتا ہے اور پیشاب کے دوران اس پھل میں موجود کیلشیئم کا کم اخراج مضبوط ہڈیوں کی تشیل کے لیے مددگار ہے۔

ایک کیلے کو کھانے سے گرم دن کے دوران جسمانی درجہ حرارت کو کم کرتا ہے اور بخار کے دوران آپ کو ٹھنڈا کرتا ہے۔

کیا کچھ ایسا ہے جو کیلا نہیں کرسکتا ؟ یقیناً یہ پھل صرف بندروں کے لیے ہی نہیں۔

یہ مضمون 22 نومبر 2015 کو ڈان سنڈے امیجز میں شائع ہوا۔