پاکستان

کراچی میں رینجرز پر حملہ، 4 اہلکار ہلاک

ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے مطابق حملے کے وقت مسجد کی سیکیورٹی کے لیے 8 اہلکار تعینات تھے، جن کو نشانہ بنایا گیا
|

کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں رینجرز کی موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق بلدیہ اتحاد ٹاؤن کے علاقے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی موبائل پر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی بھی ہوا۔

تاہم حکام کے مطابق وہ ہسپتال میں طبی امداد کے دوران چل بسا.

رینجرز اہلکار مسجد ہریرا کے باہر نماز جمعہ کی سیکیورٹی پر موجود تھے۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے رینجرز کی موبائل پر فائرنگ کی، جس کے بعد وہ فرار ہوگئے.

سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت مسجد کی سیکیورٹی کے لیے 8 اہلکار موجود تھے جن میں سے 3 ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

بعدازاں زخمی اہلکار بھی ہسپتال میں طبی امداد کے دوران چل بسا.

میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ حملہ آور شاید مسجد کو نشانہ بنانے آئے تھے، جنہوں نے روکے جانے پر اہلکاروں پر حملہ کردیا، واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا کہ اور حملہ کرنے والے دہشت گرد اور ان کے مددگار جلد پکڑے جائیں گے۔

فائرنگ سے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت اشتیاق، قاسم، اختر اور شہادت کے نام سے ہوئی۔

واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو سیل کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

یہ پڑھیں : کراچی: پولیس چوکی پر 'طالبان' کا حملہ

ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمی اہلکار کو ہسپتال منتقل کر دیا جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کی مذمت

وزیر اعظم نواز شریف نے رینجرز اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز اہلکاروں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکانہ کارروائی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی آپریشن کے آغاز کے بعد سے قانون نافذ کرنے والوں پر حملے کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔

ان واقعات میں دہشت گردوں کی جانب سے آپریشن کے ردعمل میں متعدد پولیس چوکیوں، موبائلوں اور اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اب تک ٹریفک پولیس سمیت پولیس اور رینجرز کے کئی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی میں فائرنگ، دو پولیس اہلکار ہلاک

گزشتہ ہفتے بھی طالبان کی جانب سے سپر ہائی وے پر پولیس چوکی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا، جبکہ حملہ آور اہلکاروں کا اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

تقریباً 3 ہفتے قبل بھی ناظم آباد کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کو اسنیپ چیکنگ کے دوران نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔