پاکستان

آرمی چیف - جو بائیڈن ملاقات، دورے کا اہم پہلو

جنرل راحیل شریف نے دورہ امریکا کے دوران امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرکے اپنے دورے کی اہمیت کو کئی گنا بڑھا دیا۔

واشنگٹن: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے اپنے 5 روزہ دورہ امریکا کے دوران امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرکے اپنے دورے کی اہمیت کو کئی گنا بڑھا دیا۔

سینیئر امریکی حکام کے مطابق جنرل راحیل شریف نے جو بائیڈن سے وائٹ ہاؤس کے ’روزویلٹ روم‘ میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اگرچہ سینیئر امریکی حکام کی جانب سے اس ملاقات کی نوعیت کے حوالے سے زیادہ وضاحت نہیں کی گئی، تاہم آرمی چیف کی جو بائیڈن سے ملاقات کی اپنی ہی اہمیت ہے۔

کئی ممالک کے فوجی سربراہان آئے روز امریکا کا دورہ کرتے رہتے ہیں، لیکن ہر کسی کی امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور سیکریٹری خارجہ جان کیری سے ملاقات نہیں ہوتی.

امریکا کا دورہ کرنے والے بیشتر ممالک کے فوجی سربراہان اپنے ہم منصب، سیکریٹری دفاع سے ملاقات کے بعد ہی اپنے وطن واپس لوٹ جاتے ہیں، لیکن کسی فوجی سربراہ کی اعلیٰ امریکی سیاسی قیادت سے ملاقات بہت کم ہی دیکھنے میں آتی ہے۔

بعض دفعہ امریکا کے دورے پر آئے ہوئے فوجی سربراہان امریکی قانون سازوں سے ملاقات کے لیے کیپیٹل ہل کا دورہ بھی کرتے ہیں، لیکن جنرل راحیل شریف کا ان سے خطاب بھی ایک غیر معمولی بات ہے۔

جنرل راحیل شریف نے کیپیٹل ہل کے دورے کے دوران امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس اور آرمڈ سروسز کی کمیٹیوں سے خطاب کیا تھا۔

اگرچہ دونوں کمیٹیوں نے آرمی چیف کے خطاب کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا، لیکن ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ٹوئیٹس میں آرمی چیف کے خطاب کی وضاحت کی۔

انہوں نے اپنی ٹوئیٹس میں کہا کہ امریکی انٹیلی جنس کمیٹی کے دو ممبران سینیٹر رچرڈ بَر اور ڈیان فینسٹین کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی کارروائیوں نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔

دونوں امریکی سینیٹرز نے انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے امریکا پاکستان کی حمایت اور تعاون جاری رکھے گا۔

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی جانب سے جنرل راحیل شریف کو مکمل پروٹوکول دیا گیا اور کمیٹی کے چیئرمین جان مک کین اور دیگر سینیئر کمیٹی ارکان نے ان کا استقبال کیا۔

ایک علیحدہ بیان میں پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک کا کہنا تھا کہ امریکی سیکریٹری دفاع ایشٹن کارٹر نے جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا معاملہ بھی اٹھایا۔