'عمران خان مجھے سیاست سکھائیں گے؟'
بدین: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آپ مجھے سیاست سکھائیں گے، کیا کبھی کسی نے مچھلی کو بھی تیرنا سکھایاہے؟
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے موقع پر انتخابی مہم کے سلسلے میں بلاول بھٹو زرداری کراچی سے بذریعہ ہیلی کاپٹر گولارچی پہنچے، جہاں سے وہ ایک ریلی کی صورت میں بدین گئے اور وہاں اللہ والا چوک پر پییلز پارٹی کے جیالوں سے خطاب کیا.
اپنے خطاب کے دوران بلاول نے سیاسی حریفوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ " میرے کچھ انکلز نے مجھ سے غداری کی".
بلاول نے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے خود کو 'بے بی' بلاول کہنے کا بھی خوب جواب دیا.
یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے دو روز قبل ماتلی میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو سیاست کو سمجھنے کے لیے بہت کم عمر ہیں، عمران خان نے انہیں ' بے بی' بلاول قرار دیا تھا.
مزید پڑھیں:بلاول بھٹو سیاست کے لیے کم عمر ہیں،عمران خان
عمران خان کا کہنا تھا " آپ اب اپنے نانا اور والدہ کی تصاویر اپنے پیچھے لگا کر خود کو لیڈر نہیں کہہ سکتے"۔
بلاول بھٹو زرداری نے آج بدین میں پرجوش خطاب کرتے ہوئے عمران خان کو 'چچا' قرار دے دیا اور سوال کیا، "آپ مجھے سیاست سکھائیں گے، کیا کبھی کسی نے مچھلی کو بھی تیرنا سکھایا ہے؟"
پیپلز پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا، "سیاست قربانیوں سے ہوتی ہے اور میں نے 19سال کی عمر میں اپنی والدہ کو قربان ہوتے دیکھا ہے."
اس موقع پرانھوں نے 'روٹی، کپڑا، مکان'، ' تیر چلے گا،تیر چلے گا' اور 'یااللہ ، یارسول، بے نظیر بے قصور' کے نعرے بھی لگائے.
بلاول بھٹو زرداری نے بدین کے عوام پر زور دیا کہ وہ 'تیر' پر مہر لگاکر مسلم لیگ (ن)، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی شکست کو یقینی بنائیں.
واضح رہے کہ بدین پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما اور سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا اہم گڑھ ہے.
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 31 اکتوبر کو مکمل کیا جاچکا ہے، جس کے تحت خیر پور، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، جیکب آباد اور کشمور میں انتخابات ہوئے.
بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت پولنگ 19 نومبر کو ہوگی، ابتداء میں سندھ کے 15 اضلاع میں انتخابات کا اعلان کیا گیا، جن میں مٹیاری، ٹنڈو اللہ یار، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹہ، سجاول، بدین، حیدرآباد، دادو، جامشورو، شہید بینظیر آباد، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر شامل تھے.
تاہم بعد ازاں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران خیر پور میں حریف سیاسی گروہوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 13 افراد کی ہلاکت کے بعد الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر سانگھڑ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سندھ کے دوسرے کشیدہ ضلع بدین کی سیکیورٹی کو دوگنا کرنے کی ہدایت کردی.
الیکشن کمیشن کے مذکورہ اعلان کے بعد اب 19 نومبر کو بلدیاتی انتخبات کے دوسرے مرحلے کے دوران سندھ کے 15 کے بجائے 14 اضلاع میں الیکشن ہوگے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سانگھڑ میں بلدیاتی انتخابات 3 دسمبر سے قبل متوقع ہیں۔