دنیا

پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ کی 'نشاندہی' ہوگئی

بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے داعش کے 27 سالہ عبدالحامد ابوعود کو پیرس حملوں کا منصوبہ ساز قرار دیا جا رہا ہے.

پیرس: فرانسیسی حکام نے پیرس میں ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے داعش کے شدت پسند عبد الحامد ابو عود کو قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں : پیرس میں 6 مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک
بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے مراکشی نژاد عبد الحامد ابو عود نے 2013 میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی—۔ فوٹو/ بشکریہ ڈیلی مرر

نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی حکام کو یقین ہے کہ پیرس میں ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی داعش کے اسی 27 سالہ شدت پسند نے کی۔

ایک فرانسیسی عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تفصیلات سامنے لاتے ہوئے کہا کہ عبد الحامد ابوعود نے شام سے واپس آنے والے فرانس کے ایک شہری کو کنسرٹ ہال پر حملے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عبد الحامد ابو عود مراکشی نژاد ہے جبکہ اس نے 2013 میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی.

عبد الحامد ابو عود کا رابطہ پیرس حملوں میں ملوث 2 افراد سے تھا، یہ دونوں بھائی بھی بیلجیئم کے شہری تھے۔

یہ بھی پڑھیں : پیرس حملوں میں ملوث عبدالسلام صلاح کی تلاش جاری

خیال رہے کہ فرانس کے صدر فرانسو اولاند پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پیرس میں ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی شام میں (داعش کے زیر قبضہ علاقوں) میں ہوئی۔

فرانسیسی حکام کے مطابق پیرس حملوں کے بعد ملک بھر میں 168 چھاپے مارے گئے جن کے دوران 23 افرد کو گرفتار کیا جا چکاہے جبکہ 104 افراد ایسے ہیں جن کو گھروں میں نظر بند کیا گیا۔

تفتیش کاروں نے بیلجیئم میں پیدا ہونے والے 26 سالہ صالح عبدالسلام کی تصویر بھی جاری کی تھیں اور اسے مطلوب قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں : 'پیرس حملے 3 ٹیموں نے کیے'

صالح عبدالسلام کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ حملوں کے فوری بعد وہ فرانس سے بیلجیئم فرار ہو گیا تھا۔

قبل ازیں ایک حملہ آور کی شناخت ہوئی تھی جسے عمر عثمان مصطفائی کے نام سے شناخت کیا گیا تھا۔

عمر عثمان مصطفائی نے پیرس کے کنسرٹ ہال میں خود کش حملہ کیا تھا جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں، اس کی شناخت وہاں سے ملنے والی انگلی کے پرنٹس سے کی گئی تھی۔