پنٹاگون جنرل راحیل کے دورہ امریکا پر 'شکر گزار'
امریکا کے محکمہ دفاع (پنٹاگون) نے کہا ہے کہ وہ دوطرفہ امور پر مشاورت کے لیے پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکا پر ان کے شکر گزار ہیں۔
سفارتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ آرمی چیف کی امریکی حکام سے اہم ملاقاتوں کے دوران امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا جنرل راحیل شریف کے امریکا پہنچنے پر سیکریٹری دفاع، نائب سیکریٹری دفاع اور چیئرمین نے ان کا استقبال کیا.
اس موقع پر ان کا کہنا تھا، "ہم جنرل راحیل شریف کے دورہ امریکا پر ان کے شکر گزار ہیں اور دوطرفہ دفاعی تعلقات کے فروغ کے لیے ان کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے خواہاں ہیں۔"
محکمہ دفاع کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے سپہ سالار منگل (17 نومبر کو) پنٹاگون میں سیکریٹری دفاع ایشٹن کارٹر، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ اور سینٹ کام کے سربراہ سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ پڑھیں : آرمی چیف کا دورہ امریکا: جوہری معاملے پر بات نہیں ہوگی
جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز امریکی آرمی کے چیف آف اسٹاف جنرل مارک مائیلی سے بھی ملاقات کی تھی، جبکہ وہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن سے بھی ملاقات کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے جنرل راحیل شریف اور امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کی رواں ہفتے کے آخر میں ملاقات کی بھی تصدیق کی۔
جان کیری یورپ اور ترکی کے دورہ کے بعد آج وطن واپس پہنچیں گے۔
امریکا کے سرکاری ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف کی وائٹ ہاؤس میں امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزین رائس سے ملاقات کے ساتھ امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے بھی ملاقات کے امکانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جوہری اثاثوں کی سیکیورٹی پر آرمی چیف مطمئن
جنرل راحیل شریف امریکا کے سینیئر قانون سازوں سے بھی کیپیٹل ہل میں ملاقات کریں گے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اپنے 5 روزہ دورے کے دوران امریکا کے تمام اہم سیاسی، دفاعی اور سیکیورٹی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
جنرل راحیل کی امریکی حکام سے ملاقاتوں کی اس فہرست سے پنٹاگون کے اس بیان کی بھی نفی ہوتی ہے کہ پاک فوج کے سپہ سالار بغیر دعوت کے امریکا کا دورہ کر رہے ہیں اور پنٹاگون ان کی درخواست پر تمام ملاقاتوں کے انتظامات کر رہا ہے۔