ملٹی میڈیا

پیرس حملوں کے بعد — تصویری احوال

دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں میں کنسرٹ ہال، اسٹیڈیم اور ریسٹورنٹس سمیت دیگر مقامات کو نشانہ بنایا گیا.

جمعہ، 13 نومبر 2015 فرانس کے لیے ایک بدترین دن ثابت ہوا، جب دارالحکومت پیرس میں دہشت گردوں نے 6 مقامات پر حملے کیے۔

دھماکوں اور فائرنگ کے یکے بعد دیگرے واقعات میں 120 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں.

مشرقی پیرس میں ایک کنسرٹ ہال کو نشانہ بنایا گیا جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں.

دوسرا حملہ فرانس اور جرمنی کے مابین دوستانہ میچ کے دوران فٹبال اسٹیڈیم کے باہر ہوا جہاں 3 دھماکے کیے گئے، اسٹیڈیم میں فرانس کے صدر فرانسو اولاندے بھی اپنی کابینہ ارکان کے ہمراہ موجود تھے،جنھیں اسٹیڈیم سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

جبکہ پیزا سینٹر، جاپانی ہوٹل اور کمبوڈیا کے ریسٹورنٹ سمیت دیگر مقامات پر بھی حملے کیے گئے۔

دہشت گردی کے اس بدترین واقعے کے بعد پیرس میں کرفیو نافذ کر کے 1500 فوجی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا.

جبکہ فرانسیسی صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ملک کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔

یہاں فرانس حملوں کے بعد کے کچھ مناظر پیش کیے جارہے ہیں۔