کراچی: کروڑوں کے اسمگل موبائل برآمد
کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ میں رینجرز اور کسٹم حکام نے آپریشن کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اسمگل شدہ اور نان کسٹم پیڈ موبائل فون برآمد کرلیے.
سیکیورٹی اداروں کی کارروائی کے دوران دکانداروں اور رینجرز میں تلخ کلامی بھی اطلاعات ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق رینجرز اورکسٹم پریوینشن ڈپارٹمنٹ نے اسمگل شدہ موبائل فون کی موجودگی کی اطلاع پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب صدر میں واقع موبائل مارکیٹ کے قریب نجی موبائل مال میں ٹارگیٹڈ سرچ آپریشن کیا۔
اس دوران عمارت کا محاصرہ بھی کیا گیا اور عمارت کی مختلف منزل پر واقعے دکانوں کی تلاشی لی گئی، مذکورہ کارروائی کے دوران مقامی تاجروں کی جانب سے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی گئی جسے رینجرز اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔
اس موقع پر رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد مارکیٹ کے باہر موجود رہی اور چھاپے کے خلاف احتجاج کرنے والے دکانداروں کو منتشر کرنے کے لیے رینجرز نے لاٹھی چارج بھی کیا۔
رینجرز اور کسٹم حکام کے چھاپے کے حوالے سے تاجر رہنما ادریس میمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مطلوبہ دستاویزات نا ملنے پر 12 دوکانوں کو سیل کردیا ہے۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سیل کی گئی دکانوں سے کوئی غیر قانونی سامان برآمد نہیں ہوا تاہم یہ بھی کہا کہ تاجروں میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا ہونا چاہیئے۔
رینجرز اور کسٹم کی جانب سے صدر کی موبائل مارکیٹ میں سرچ آپریشن کی کارووائی تین گھنٹے سے زائد جاری رہی تاہم اس دوران کسی بھی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران کروڑوں روپے مالیت کے بڑی تعداد میں ایسے موبائل فونز برآمد کئے گئے ہیں جو یا تو اسمگل شدہ ہیں یا ان کی کسٹم ڈیوٹی ادا نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کسٹم اہلکاروں نے موبائل مارکیٹ کی مختلف منزلوں پر واقع دکانوں کی مکمل تلاشی لی۔