لودھراں کیلئے ڈھائی ارب کے پیکج کا اعلان
لودھراں: وزیر اعظم نواز شریف نے لودھراں کے لیے ڈھائی ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر اعظم کے دورہ لودھراں کو چیلنج کردیا۔
وزیر اعظم نواز شریف کسان پیکج کے تحت کسانوں میں چیکس تقسیم کے لیے لودھراں پہنچے، جہاں انہیں کسان پیکج کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : لودھراں میں ضمنی الیکشن کے شیڈول کا اعلان
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پیکج کا پہلا حصہ کسانوں کو براہ راست مالی تعاون فراہم کرے گا، دوسرا حصہ پیداوری لاگت کو کم کرنے میں معاون ہوگا، جبکہ تیسرا حصہ کسانوں کو زرعی قرضے فراہم کرنے سے متعلق ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کسان پیکج کے تحت کسان اپنی زمین کے لیے دگنی مالیت کا قرض حاصل کرسکیں گے، جبکہ زرعی اجناس، پھلوں، سبزیوں اور مچھلی کی تجارت میں انہیں 3 سال کے لیے انکم ٹیکس پر چھوٹ ہوگی۔
یہ پڑھیں : کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کا ریلیف پیکج
بعد ازاں کسانوں میں چیک تقسیم کرنے کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی، اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر خوراک سکندر بوسن بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 341 ارب روپے کا پیکج کسی حکومت نےنہیں دیا، کسان پیکج روکنے والے خود کو کسانوں کا ہمدرد کہتے ہیں لیکن عوام جانتے ہیں کسان پیکج پر عمل کس نے روکا۔
انہوں نے کہا کہ خواہش تھی کہ کسان پیکج پر عمل درآمد ایک ہفتے میں شروع ہوجائے اور رکاوٹیں نہ آتیں تو اب تک کسان پیکج پر عمل مکمل ہوچکا ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں : کسان پیکج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار
نواز شریف کا کہنا تھا کہ انھیں عوام اور کسانوں سے دلی محبت ہے، پیکج دے کر کسانوں پر احسان نہیں کررہے، بلکہ رقم ادا کرکے کسانوں کو اُن کا حق دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیکج کے تحت کھاد کی قیمت فی بوری 500 روپے کم کی گئی، سولر ٹیوب ویل کی اسکیم منظور ہوچکی ہے جبکہ شمسی ٹیوب ویل کے لیے بھی قرضے دیئے جائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے لودھراں کی ترقی کے لیے بھی ڈھائی ارب کے پیکج، 2 فلائی اوورز، زرعی یونیورسٹی اور کالج کا بھی اعلان کیا۔
بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف نے سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں کسان پیکج کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم شروع کی گئی۔
سیالکوٹ میں دورے کے موقع پر نواز شریف نے سہولت مرکز کے مختلف کاؤنٹرز کا معائنہ بھی کیا۔