پاکستان

پختونخوا: کرپشن الزام میں 9 سرکاری اہلکار گرفتار

ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 100 ملین روپے کے ترقیاتی فنڈ میں گھوسٹ اسکیموں کے ذریعے خوردبرد کی، نیب
|

پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے مبینہ طور پر فنڈز میں خوردبرد کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر انیس گریڈ کے 2 اعلیٰ حاضر سروس سرکاری افسران سمیت 9 افراد کو گرفتار کرلیا۔

نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر امبر علی، ڈائریکٹر جنرل انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ ذوالفقار خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ محمد اسلم رفیق بھی شامل ہیں۔

فوٹو: بشکریہ علی اکبر

ڈاکٹر امبر علی خیبر پختونخوا کے سابق سینئر صوبائی وزیر رحیم داد خان کے داماد ہیں۔

نیب کے مطابق ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ضلع مانسہرہ اور تورغر کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جاری 100 ملین روپے کے ترقیاتی فنڈ میں گھوسٹ اسکیموں کے ذریعے خوردبرد کی۔

ترقیاتی فنڈز میں مبینہ طور پر خوردبرد کے وقت ڈاکٹر امبر علی اور ذوالفقار خان مانسہرہ میں ڈپٹی کمشنرز کے طور پر تعینات تھے۔

گرفتار کیے جانے والے دیگر ملزمان میں کنٹریکٹر عبدالمصطفیٰ، تحصیل آفیسر محمد بشیر، اکاؤنٹنٹ مقبول رحمٰن، اسسٹنٹ تحصیل آفیسر عبدالحامد، جبکہ سب انجینئرز رازق اور اظہر جلیل شامل ہیں۔

ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے لیے نیب کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔