پاکستان

دہشت گردی کے ناسور کو اُکھاڑ پھینکنے کا عزم

افغانستان سمیت خطے میں امن کے خواہش مند ہیں،ہندوستان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہےتو اُسے مسئلہ کشمیر حل کرناہوگا، نواز شریف

واشنگٹن: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ بہترین اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں تبدیلی آرہی ہے اور جلد پاکستان سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کے ناسور کو اُکھاڑ پھینکیں گے۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہش مند ہے

دیرپا امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہندوستان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے تو اُسے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔

نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، پولیس اور رینجرز سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بہت جلد پاکستان سے دہشت گردی کا ناسور ختم کردیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان مل کر گوادر بندرگاہ بنارہے ہیں اور پاکستان بہت عرصے کے بعد روس کے ساتھ معاشی بحالی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی 4 روزہ دورے پر امریکا آمد

نوازشریف نے اپنے دور حکومت کی کارکردگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہورہا ہے اور آج پاکستان وہ نہیں رہا جو ڈھائی سال قبل تھا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی، بلوچستان اور فاٹا سمیت ہر جگہ تبدیلی محسوس کی جارہی ہے۔

انھوں نے توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے کہا کہ بحران سے نمٹنے کے لیے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں جو 2016 اور 2018 میں مکمل ہوجائیں گے، اس موقع پر وزیراعظم نے ایک بار پھر حکومت کی مدت ختم ہونے تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا عزم دہرایا۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں اقلیتوں کے حقوق کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات اُٹھانے کا عزم کرتے ہوئے امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف چار روزہ سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں، جہاں وہ امریکی صدر باراک اوباما سمیت اہم امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں اپنے مفادات کا تحفظ کریں گے: وزیراعظم

مشیر خارجہ سرتاج عزیز، امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی اور دیگر اعلیٰ سطحی حکام بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود ہیں۔

وزیر اعظم امریکی صدر کی دعوت پر امریکا پہنچے ہیں جہاں وہ ان سے 22 اکتوبر کو ملاقات کریں گے۔

ملاقات کے دوران افغانستان میں قیام امن اور ہندوستان کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سمیت مختلف امور پر بات چیت کی جائے گی۔

اس سے قبل لندن آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی حکام سے بات چیت میں پاکستانی مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔

امریکا روانگی سے قبل اپنے بیان میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات تسلی بخش طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور خودمختار ریاست پاکستان کی جمہوری اقدار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی ہمارے عزم کی دلیل ہے۔