'علیم ڈار کو ہندوستان میں کوئی خطرہ نہیں'
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاک-انڈیا سیریز سے پیدا ہونے والی آمدنی کی وجہ سے دونوں ممالک کا ایک دوسرے سے کرکٹ کھیلنا ضروری ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ میں رمیز نے شیو سینا کی جانب سے بی سی سی آئی ہیڈکوارٹر پر حملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا تاہم انہوں نے کہا کہ کرکٹ ہمیشہ دونوں ممالک کے تعلقات بہتر بنانے میں مددگار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر پاکستان کرکٹ کے لیے ہندوستان سے کھیلنا ضروری ہے تو انڈیا کے لیے بھی پاکستان سے کھیلنے کی اہمیت ہے بلکہ کرکٹ کے لیے انڈو-پاک سیریز ضروری ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ انڈو-پاک سیریز آمدنی کے اعتبار سے بہت فائدہ مند ہوتی ہے اور تمام ہی اسٹیک ہولڈرز کو اس سے فائدہ ہوتا ہے۔
رمیز نے کہا کہ موجودہ مایوس کن صورتحال کے باجود ابھی یا بعد میں پاکستان اور انڈیا ایک دوسرے کے ساتھ کرکٹ کھیلیں گے ۔
پاکستانی امپائر علیم ڈار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رمیز نے کہا کہ جو ہوا وہ افسوسناک تھا تاہم ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے لیکن میں نے کبھی انڈیا میں خود کو ناپسندیدہ محسوس نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نے علیم ڈار کو ہندوستان بھیجنے سے قبل ضرور سوچا ہوگا اور میرے خیال سے علیم کو وہاں کوئی خطرہ نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ حکام کی ہندوستان کے ساتھ کرکٹ روابط بحال کرنے کوششیں درست ہیں جبکہ کرکٹ اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چاہیے۔