ہندوستان: کشمیر اسمبلی کے مسلمان رکن پر حملہ
نئی دہلی: ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے مسلمان رکن اسمبلی انجینیئر راشد پر نامعلوم افراد نے سیاہ پینٹ سے حملہ کردیا.
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق آزاد رکن اسمبلی انجینیئر راشد پر نئی دہلی پریس کلب میں 3 نامعلوم افراد نے سیاہی سے اُس وقت حملہ کیا، جب وہ اُدھم پور میں تشدد کا نشانہ بننے والے 2 افراد کے اہلِ خانہ کے ساتھ موجود تھے.
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق حملہ کرنے والے 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ واقعے کی ذمہ داری انتہا پسند جماعت ہندو سینا نے قبول کرنے کادعویٰ کیا ہے.
حملے کے بعد انجینیئر راشد کا کہنا تھا،"لوگ پاکستان میں طالبانائزیشن کی بات کرتے ہیں، آئیں دیکھیں یہاں ہندوستان میں کیا ہورہا ہے... یہ لوگ ذہنی طور پر بیمار ہیں، کشمیر میں 80 ہزار لوگ مارے جاچکے ہیں، ایک انجینیئر راشد پر سیاہی پھینک دینے سے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا".
انجینیئر راشد کو اس سے قبل بھی اسمبلی کے اندر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین اسمبلی نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا.
مزید پڑھیں:کشمیر:اجلاس کے دوران آزاد رکن اسمبلی پر تشدد
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انجینیئر راشد نے قانون ساز اسمبلی کے ایم ایل اے ہوسٹل میں پارٹی منعقد کی تھی، جس میں شرکا کی گائے کے گوشت سے بنے کباب اور دیگر پکوان سے تواضع کی گئی تھی جبکہ وہ گائے کے گوشت پر حکمران جماعت کے پابندی کے خلاف اسمبلی میں بل بھی لانا چاہتے تھے۔
رواں ماہ انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے سیاہی سے حملہ کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے.
اس سے قبل گذشتہ ہفتے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی سے محض چند گھنٹے قبل تقریب کے آرگنائزر سدھیندرا کلکرنی پر شیو سینا کے کارکنوں نے سیاہ رنگ کے پینٹ سے حملہ کردیا تھا.
یہ بھی پڑھیں:قصوری کی کتاب کے آرگنائزر پر حملہ
شیو سینا، جو بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ساتھ ممبئی میں برسرِ اقتدار ہے، نے خبردار کیا تھا کہ وہ خورشید قصوری کی کتاب کو مبمئی میں لانچ نہیں ہونے دے گی۔