دو آتشہ اور طلسماتی حسن: مریم ساہرا ازیرلی
دو آتشہ اور طلسماتی حسن: مریم ساہرا ازیرلی
ایک حسن وہ ہوتا ہے جس کو دیکھ کر آنکھوں کو یقین نہ آئے، ہم اسے دیکھ رہے ہیں، جس کی موجودگی بھی عدم محسوس ہو، جس کو چھو کر بھی یہ احساس جنم لے کہ شاید یہ کوئی خوبصورت دھوکہ ہے، مگر ان تمام تر شبہات کے باوجود وہ ایک اٹل حقیقت کی طرح ہمارے سامنے موجود رہے تو اس حسن کو طلسم کہا جا سکتا ہے۔ اس کی نگاہ میں تلوار اور خاموشی میں طوفان بپا ہوتے ہیں جن کے سامنے کوئی ٹھہر نہیں سکتا، اس کو روکنے والے اس کے ساتھ ہی بہہ جاتے ہیں، ایسا ہی دوآتشہ اور کرشمہ ساز حسن سرزمین ترکی میں پیدا ہوا اور لطیف ہنر کے ذریعے دلوں میں گھر کرتا چلا گیا۔ اس کا نام مریم ساہرا اُزیرلی ہے۔
مریم ترکی کی مقبول ترین اداکارہ ہے۔ اس کا حسن آنکھوں کو خیرہ کر دینے والا ہے۔ شاید جمالیاتی حسن کی تکمیل ایسے ہی حسن سے ممکن ہوا کرتی ہے۔ مریم صرف ترک ہی نہیں بلکہ اس کی رگوں میں جرمن ماں کا خون بھی دوڑ رہا ہے۔ اس طرح یہ جرمنی کے ساتھ ساتھ ترکی سے بھی بے پناہ اُنسیت رکھتی ہے۔ اپنے کریئر کا آغاز جرمنی سے کیا، لیکن شہرت ترکی میں حاصل ہوئی۔ اس کے پاس دونوں ملکوں کی شہریت بھی ہے۔ والد سے ورثے میں ترکی کی ثقافت ملی، جبکہ والدہ نے جرمنی کے فنونِ لطیفہ اس کے سپرد کیے۔
یہ ترکی اور جرمنی کی ثقافت کا حسین امتزاج ہے، جس کے دو آتشہ حسن نے اس کی شخصیت کے دو رُخے پن کی کشش کو مزید بڑھا دیا۔