پاکستان

وزیراعظم 4 روزہ دورے پر امریکا روانہ

امریکی صدر سے ملاقات میں نوازشریف افغانستان میں قیام امن اورہندوستان کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات کا معاملہ اٹھائیں گے.
|

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف 4 روزہ سرکاری دورے پر امریکا روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ براک اوباما سمیت اعلیٰ امریکی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر اعظم امریکی صدر براک اوباما کی دعوت پر امریکا روانہ ہوئے ہیں جہاں وہ ان سے 22 اکتوبر کو ملاقات کریں گے۔

ملاقات کے دوران افغانستان میں قیام امن اور ہندوستان کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سمیت مختلف امور پر بات چیت کی جائے گی۔

وزیراعظم نواز شریف آج لندن میں قیام کے بعد کل امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچیں گے۔

امریکا روانگی سے قبل اپنے بیان میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک اور امریکا کے درمیان تعلقات تسلی بخش طور پر آگے بڑھ رہے ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ بطور خودمختار ریاست پاکستان کی جمہوری اقدار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی ہمارے عزم کی دلیل ہے۔

اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف امریکا کے وزرائے خارجہ، دفاع اور توانائی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں اپنے قیام کے دوران وزیر اعظم ایوان کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ارکان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

وہ پاک-امریکا بزنس کونسل اور امریکی ایوان صنعت و تجارت کے تاجروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب کریں گے۔

وزیراعظم اپنے دورے کے دوران علاقائی صورتحال کے علاوہ دفاع، انسداد دہشت گردی، معیشت و تجارت، تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے بارے میں بھی بات چیت کریں گے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار، خاتون اول کلثوم نواز اور مریم نواز بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ گئے ہیں۔