'ریپ' کی شکار خاتون نے خودکشی کرلی
لاہور: صوبہ پنجاب کے ڈسٹرکٹ مظفر گڑھ میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے انصاف نہ ملنے پر دل براشتہ ہو کر تھانہ سٹی کے سامنے خود پر پیٹرول چھڑک کرآگ لگالی، جو بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں.
خاتون کو تشویش ناک حالت میں پہلے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) مظفرگڑھ منتقل کیا گیا تھا اور بعد میں انھیں ملتان کے نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا.
ملتان کے نشتر ہسپتال کے ذرائع نے متاثرہ خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آگ سے اُن کے جسم کا 80 فیصد سے زائد حصہ جھلس گیا تھا.
ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او) مظفرگڑھ اویس احمد نے ڈان کو بتایا کہ متاثرہ خاتون پولیس کی مخبر ہیں اور انھوں نے متعدد مطلوب مجرموں کو پکڑنے میں سی آئی اے پولیس کی مدد کی تھی.
ڈاکٹروں کو دیئے گئے بیان میں مذکورہ خاتون کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نور اور کانسٹیبل عبدالقیوم نے ان کا ریپ کیا لیکن ڈسٹرکٹ کے کسی پولیس اسٹیشن میں اس واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی.
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لے کر متعلقہ حکام کو متاثرہ خاتون کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام ممکن اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کو فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا.