ملا عمر کی جوانی کی 'نادر' تصویر جاری
کابل: افغان طالبان نے اپنے بانی ملاعمر کی ایک 'نادر' تصویر جاری کی ہے، جو لڑائی کے دوران آنکھ ضائع ہونے سے قبل ملاعمر کی واحد تصویر خیال کی جارہی ہے.
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملا عمر کی یہ تصویر، جو 1978 میں لی گئی تھی، سب سے پہلے طالبان کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کی گئی.
اے ایف پی کو حاصل ہونے والی واضح اسکین شدہ کاپی میں گھنی داڑھی کے حامل نوجوان ملاعمر کو دیکھا جاسکتا ہے، جنھوں نے سر پر سبز رنگ کی پگڑی اور ویسٹ کوٹ پہن رکھی ہے، جبکہ وہ براہ راست کیمرے کو دیکھ رہے ہیں.
اے ایف پی کو یہ تصویر بھیجنے والے ایک سینیئر طالبان عہدیدار نے بتایا کہ تصویر بلیک اینڈ وائٹ تھی، جسے بعد میں رنگین بنایا گیا.
مذکورہ عہدیدار کے مطابق یہ تصویر اُس وقت لی گئی، جب ملا عمر قندھار کے ایک مدرسے میں زیرِ تعلیم تھے.
ایک آفیشل سوانح حیات کے مطابق ملا عمر 1960 میں افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں پیدا ہوئے.
انھوں نے 1980 کی دہائی میں افغان مجاہدین کے ساتھ سوویت یونین کے خلاف جنگ لڑی اور لڑائی کے دوران اپنی دائیں آنکھ سے محروم ہوگئے.
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ طالبان سربراہ نے اپنی زخمی آنکھ کا علاج خود کیا، جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے کسی ہسپتال میں زیرِ علاج رہے.
1989 میں سوویت یونین کے جانے کے بعد وہ اپنے آبائی علاقے میں واپس آگئے اور بطور موذن اور استاد فرائض انجام دینے شروع کیے، ان کے بہت سے طلبہ بعد میں طالبان بنے.
1996 میں طالبان نے ملاعمر کی قیادت میں کابل کا کنٹرول حاصل کیا، تاہم 2001 میں امریکا کی اتحادی نیٹو فورسز نے طالبان کی حکومت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا.
2013 میں ملاعمر بیماری کے باعث وفات پاگئے، تاہم طالبان کی جانب سے اس خبر کو رواں برس جولائی تک خفیہ رکھا گیا.