این اے 122: مہنگی ترین انتخابی مہم کا اختتام
لاہور: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں ضمنی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جمعے کو رات 12 بجے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اپنی مقبولیت اور طاقت کے اظہار کے لیے بڑے عوامی جلسوں کے انعقاد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی.
اس حلقے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار بیرسٹر عامر حسن نے بھی اپنی انتخابی مہم کا اختتام حلقے کے مختلف علاقوں میں ریلی نکال کر کیا،تاہم ان کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ایک ہاری ہوئی جنگ لڑ رہے ہیں.
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق کے خلاف الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی اس نشست پر ضمنی انتخاب اتوار 11 اکتوبر کو ہوگا.
یاد رہے کہ سردار ایاز صادق اس حلقے سے 3 مرتبہ منتخب ہوئے، جن میں سے 2 مرتبہ انھوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی.
مزید پڑھیں:این اے 122: پرانا ٹکراؤ، نیا عزم
اگرچہ وزیراعظم نواز شریف نے سردار ایاز صادق کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کا ارادہ ملتوی کردیا، تاہم عمران خان نے پارٹی امیدوار عبدالعلیم خان کی الیکشن مہم میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا.
11 اکتوبر کے ضمنی الیکشن کے لیے چلائی جانے والی مہم پُر زور اور مہنگی ترین قرار دی جارہی ہے کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی فتح کے حصول کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں.
تاہم دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان اور لگائے جانے والے الزامات نے مدمقابل پارٹیوں کے حامیوں کے مابین کشیدگی کو مزید بڑھا دیا.
دوسری جانب الیکشن حکام کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں پولنگ کے روز حلقے کے 12 مقامات پر خونی جھڑپوں کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے.