دنیا

کشمیر:اجلاس کے دوران آزاد رکن اسمبلی پر تشدد

ہندوستان کے زیر انتظام ریاست کی اسمبلی کے ہاسٹل میں انجینئر راشد نے 'گائے کے گوشت' سے بنے کباب کی پارٹی منقعد کی تھی.

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں گائے کے گوشت کھانے پر پابندی کے خلاف آج بھی شدید ہنگامی آرائی ہوئی اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین اسمبلی نے آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی انجینئر راشد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انجینئر راشد نے گزشتہ روز قانون ساز اسمبلی کے ایم ایل اے ہوسٹل میں پارٹی منعقد کی تھی، جس میں شرکا کی گائے کے گوشت سے بنے کباب اور دیگر پکوان سے تواضع کی گئی تھی جبکہ وہ گائے کے گوشت پر حکمران جماعت کے پابندی کے خلاف اسمبلی میں بل بھی لانا چاہتے تھے۔

انجینئر راشد کی منعقد کردہ تقریب کی تصویر۔۔۔فوٹو: بشکریہ ہندوستان ٹائمز

نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے انجینئر راشد پر تشدد کی سخت مذمت کی۔

عمر عبد اللہ کا کہنا تھا کہ 'ہمارا مذہب اسلام بھی شراب نوشی کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا، تو کیا ہم بھی ان اراکین پر تشدد کرنا شروع کردیں جو اسمبلی میں بھی شراب پیتے ہیں۔'

آئی بی این لائیو کی رپورٹ کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والے انجینئر راشد کا کہنا تھا کہ وہ تقریب منعقد کرکے کسی کی توہین نہیں کرنا چاہتے تھے بلکہ اس کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ کوئی عدالت یا اسمبلی لوگوں کو کچھ بھی کھانے سے نہیں روک سکتی۔

انہوں نے تشدد کرنے والے اراکین کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی ارکان کو ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کرنا چاہئیے۔

مزید پڑھیں : کشمیر اسمبلی: دو ارکان کو احتجاج پر باہر نکال دیا گیا

واضح رہے کہ دو روز قبل بھی اسی معاملے پر کشمیر کی اسمبلی میں مسلسل دوسرے روز ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔

ہنگامہ آرائی کے دوران ارکان اسمبلی کی جانب سے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کے بعد 2 ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔

اس سے قبل بھی کشمیر کی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے حکومت پر گائے کے ذبح کرنے پر پابندی اور سیلاب زدگان کو سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے گزشتہ پیر کو کشمیر میں گائے کے گوشت کی خریدو فروخت پر عائد پابندی معطل کردی تھی۔

سپریم کورٹ نے گائے کے گوشت پر پابندی 2 ماہ کے لیے معطل کرتے ہوئے جموں کشمیر ہائی کورٹ کو معاملہ جلد سے جلد حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ہندوستان: 'گائے کا گوشت کھانے' پر مسلمان قتل

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ریاست اترپردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کر مسلمان محنت کش کو پتھروں سے مار مار کر قتل کردیا تھا۔

اتر پردیش میں مسلمان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں گائے کے ذبح اور گوشت کھانے پر پابندی سامنے آئی تھی۔