دنیا

یونان سے جعلی دستاویزات بنانے والے افراد گرفتار

پولیس کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ 12 افراد پر مشتمل ہے جن کو وسطی ایتھنز کے ایک فلیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ایتھنز: یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے انسانی اسمگلنگ کرنے والے ایک گروہ کے 12 افراد کو گرفتار کیا ہے، جو کہ وسطی یورپ جانے والے مہاجرین کو جعلی دستاویزات فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے گروہ کے افراد کی گرفتاریوں کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

گرفتار کئے جانے والے 12 افراد، جن میں 9 پاکستانی، ایک مصری، ایک عراقی اور ایک شامی شہری شامل ہے، کو وسطی ایتھنز کے ایک فلیٹ سے گرفتار کیا گیا اور جعلی دستاویزات بنانے والی لیبارٹری کو بند کرکے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال یورپی یونین میں 630،000 افراد غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر افراد یونان میں داخل ہوئے اور حکام اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں۔

یونانی پولیس نے جاری بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ گروہ ’ایک اہم انسانی اسمگلنگ تنظیم کے طور پر‘ یونان میں غیر قانونی داخل ہونے والے مہاجرین کو دیگر یورپی ممالک میں جانے کے لئے مدد فراہم کرتا تھا۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مہاجرین ان کو 3400 ڈالر ادا کرکے یونان سے براستہ کشتی اور ایئر پورٹ اٹلی جاتے تھے۔

مذکورہ گروہ کو ترکی کے ساحلی علاقے سے منسلک بحیرہ انجین میں کوس کے جزیرے سے چلایا جارہا تھا جہاں سے روزانہ سیکٹروں مہاجرین خطرناک سمندر کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جس وقت مہاجرین اس جزیرے پر پہنچتے ہیں تو مبینہ اسمگلرز ان کو ایتھنز اور وسطی یورپ جانے کے لئے جعالی دستاویزات فراہم کرتے ہیں۔

کوس پر موجود اسمگلرز ترکی میں موجود اپنے ساتھیوں کے ذریعے سے مہاجرین کو چھوٹی کشتیوں کے ذریعے سے کوس تک پہنچاتے ہیں، یہ سمندری سفر انتہائی خطرناک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان مہاجرین کو یونان میں اپارٹمنٹ میں قیام کروایا جاتا ہے جہاں سے وہ یورپ کے دیگر ممالک میں جانے کے لئے دیگر انسانی اسمگلرز کی تلاش کرتے ہیں۔