پاکستان

کسان پیکج : حکومت نے معطلی چیلنج کر دی

اسلام آبادہائیکورٹ میں دائردرخواست میں کہاگیاہے کہ پیکج کاسندھ،پنجاب اور اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کسان پیکج کی معطلی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے ذریعے وفاقی حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسان پیکج کا سندھ، پنجاب اور اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس کا مقصد بلدیاتی انتخابات کے ووٹرز کو متاثر کرنا ہے۔

درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ، ریونیو اور پلاننگ کمیشن کو سنے بغیر کسان پیکج معطل کیا، کسان پیکج معطل کرنا انتظامی معاملات میں مداخلت ہے اور الیکشن کمیشن نے کسان پیکج پر عملدرآمد روک کر اختیارات سے تجاوز کیا۔

درخواست میں عدالت سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو فوری معطل اور اسے کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن حکومت کو آئینی اور قانونی ذمہ داری پوری کرنے سے نہیں روک سکتا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے کسان پیکج کی معطلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ پڑھیں : کسان پیکج کی معطلی، سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف نے زرعی شعبے کے مسائل کے حل سے متعلق اجلاس کے بعد اٹارنی جنرل کو ہدایت کی تھی کہ کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے والے ریلیف پیکج کی معطلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 341 ارب روپے کا یہ کسان پیکج ملک کے کسی ایک حصے کے لیے نہیں، بلکہ اس پر تمام کسانوں کا حق ہے۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کسان پیکج کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے کر اس پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں : کسان پیکج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے اسلام آباد میں ان کیمرا بریفنگ کے دوران بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پیکج کے اعلان کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت کا موقف سنا لیکن ارکان نے اس پر اتفاق نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں : کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کا ریلیف پیکج

خیال رہے کہ 7 ستمبر کو وزیر اعظم نواز شریف نے کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔

قبل ازیں تحریک انصاف کی جانب سے اس پیکج پر تنقید کی جاتی رہی ، عمران خان نے کئی مواقع پر اس حوالے سے کہا کہ نواز شریف کسانوں سے مخلص تھے تو بجٹ میں ریلیف کیوں نہیں دیا، بلدیاتی انتخابات سے قبل کسان پیکج دھاندلی کے مترادف ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے اعلان کیے جانے والے پیکج کا مقصد کسانوں کو دھوکا دینا ہے، جیسے ہی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول کا اعلان کیا گیا تو ریلیف پیکج کا اعلان کردیا۔