پاکستان

حکومت کا پائلٹوں کے مطالبات ماننے سے انکار

ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پالپا کو بتا دیا ہے کہ ان کی جانب سے کئے جانے والے مطالبات ناقابل قبول ہیں۔

اسلام آباد:قومی ائیرلائن پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے پائلٹس کی پانچ روز سے جاری ہڑتال کو ختم کروانے کے لئے ادارے کی انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے مذاکرات کا دوسرا دور بھی بے نتیجہ اختتام پذیر ہوگیا۔

خیال رہے کہ پی آئی اے کے پائلٹس کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے جیسا کہ پیر کے روز جگر کی پیوندکاری کا ایک مریض اس وقت کراچی ایئرپورٹ پر پھنس گیا جب آخری لمحے اس کی فلائٹ معطل کردی گئی۔

رواں ہفتے اتوار کو ایوی ایشن ڈویژن اور پی آئی اے میں پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پاکستان ایئرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں طے پایا تھا کہ پیر کے روز بھی مذاکرات جاری رہے گے تاہم پی آئی اے کے چیئرمین نصیر این ایس جعفر نے پیر کے روز ہونے والے مذاکرات میں شرکت نہیں کی۔

ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوی ایشن ڈیژن کے جوائنٹ سیکریٹری احمد لطیف نے پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کو آگاہ کردیا ہے کہ ان کی جانب سے کئے جانے والے مطالبات پی آئی اے کی انتظامیہ کو چیلنج کررہے ہیں اور ادارے کے لئے یہ مطالبات ناقابل قبول ہیں۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مطالبات جن میں فوری طور پر فلائٹ آپریشن ڈائریکٹر کی تبدیلی، تمام جاری کئے جانے والے شو کاز نوٹسسز کی واپسی، پائلٹس کے خلاف نظم وضبط کی بنیاد پر شروع کی جانے والی انکوئریز، تحقیقات اور لیگل نوٹسس کی واپسی بھی شامل ہے۔

ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ پالپا کے صدر کو بتا دیا گیا ہے کہ کسی قسم کی کوئی پیشگی شرائط نہیں ہونگی اور پالپا کو معمول کے مطابق فلائٹ آپریشن بحال کرنا ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی انتظامیہ پالپا لے نمائندوں سے انکے جائز مطالبات سننے کے لئے تیار ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت پی آئی اے اپنے تمام فلائٹ آپریشنز ان پائلٹس کے ذریعے چلا رہی ہے جنھوں نے پالپا کی جانب سے اعلان کی جانے والی ہڑتال کی کال کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے اور پی آئی اے کی انتظامی نے اپنے بیان میں ایسے تمام پائلٹس سے اظہار تشکر بھی کیا ہے۔

گذشتہ روز بھی پی آئی اے کی 7 بین الاقوامی اور اندورن ملک جانے والی پروازیں معطل ہوئی ہیں۔

پائلٹس کی ہڑتال کے باعث گزشتہ روز معطل ہونے والی ایک پروز کے ذریعے جگر کی پیوندکاری کے لئے کراچی سے نئی دہلی جانے والے ایک مریض 20 سالہ عمر فروز اور ان کو جگر فراہم کرنے والے ان کے عزیز و دیگر پرواز معطل ہونے کی وجہ سے نہیں جاسکے۔